ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت پشاور میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی ہے، جس سے خواتین سمیت بچے ، بوڑھے رل گئے، اور بجلی کے کم وولٹیج اور بار بار ٹرپنگ کی وجہ سے قیمتی الیکٹرانک اشیا ناکارہ ہو گئیں۔
تپتی گرمی میں بجلی سے محروم شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے آدھی رات کو واپڈا ہاؤس شامی روڈ کے باہر ڈیرے ڈال دیئے، لیکن انہیں کسی قسم کی شنوائی نہیں ہو رہی۔
ادھر پشاور کے دارمنگی گارڈن نمبر 1 ورسک روڈ کے رہائشی بھی اس شدید گرمی میں بجلی کی ناروا اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ اور با ر بار ٹرپنگ کے خلاف واپڈا ہاؤس شامی روڈ حسن گھڑی کے بھر احتجاج کرنے جا پہنچے ہیں۔
اہالیون علاقہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی اس ظالمانہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے بچے اور بوڑھے رل گئے ہیں، بجلی ٹرپنگ کی وجہ سے ٹرانسفارمر خراب ہو رہے ہیں، روزانہ پیسے دے دے کر تھک گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ واپڈا کی اس ظالمانہ حرکت کی وجہ سے عوام کا لاکھوں روپے ملیت کا گھریلو سامان جل گیا ہے، جس میں فریج اور اے سی شامل ہیں، جبکہ عوام ہزاروں اور لاکھوں میں بجلی بل ادا کر رہے ہیں، ایسے میں ٹیکس کی مد میں بھی ریکوری کی جا رہی ہےم اس کے باوجود بجلی لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالا تر ہے۔
