ویب ڈیسک: سرکاری ملازمین کا آج پھر سے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا اعلان کیا گیاہے۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے مطالبے پر ایک بار پھر صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، گزشتہ روز پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے استعمال کے بعد ملازمین نے عارضی طور پر احتجاج ختم کیا تھا لیکن اب وہ اپنی تحریک کو دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔
اس ضمن میں مشیر خزانہ اور دیگر حکام کے ساتھ ہونے والی مذاکراتی میٹنگ بھی کسی نتیجے کے بغیر اختتام پذیر ہوئی ہے، جس کے بعد ملازمین کے غم و غصے میں اضافہ ہوا ہے، دوسری جانب سکیورٹی حکام نے ممکنہ احتجاجی صورتحال کے پیش نظر سخت انتظامات کر دئیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سڑکوں کی بندش یا کسی بھی قسم کی قانون شکنی پر سخت کارروائی کی جائے گی، اس سے قبل بھی ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے بعد احتجاج کو عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیمیں آپس میں اختلافات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ان کے مسائل کے حل میں رکائوٹیں پیدا ہو رہی ہیں یہ تقسیم ملازمین کی متحدہ آواز کو کمزور کر رہی ہے جس کے باعث ان کے مطالبات پر حکومتی سطح پر سنجیدگی سے توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ یاد رہے سرکاری ملازمین کا آج پھر سے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا اعلان کیا گیاہے۔
