ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ

عشرہ محرم، ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ، سیکورٹی پلان جاری

ویب ڈیسک: عشرہ محرم کے لئےہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے سمیت سیکورٹی پلان جاری کر دیا گیا ، جس کے تحت خواتین کی تلاشی کیلئے525لیڈی ہیلتھ ورکرز اور 8500 پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے محرم الحرام کے دوران صوبے بھر میں مذہبی اجتماعات اور جلوسوں کے دوران پیش آنے والے صحت کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے متعلقہ حکام کو الرٹ جاری کر دیا ہے، اس سلسلے میں جاری اعلامیہ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز نے محرم کے پہلے 10 دنوں کیلئے ایک مرکزی ہنگامی کنٹرول روم محکمہ داخلہ و قبائلی امور پشاور میں قائم کیا ہے، جبکہ ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ دفاتر کے تحت ضلعی ہنگامی کنٹرول رومز بھی کام کریں گے۔
اس طرح تمام ہسپتالوں کو ہنگامی حالت کیلئے تیاری کے طور پر ضروری ادویات، طبی آلات اور حفاظتی سامان کی مناسب مقدار کو یقینی بنانے اور ادویات کی شدید قلت کی صورت میں ہسپتالوں کے فنڈز سے فوری خریداری کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ضلعی صحت افسران کو رسکیو 1122 کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ مریضوں کو قریبی صحت کی سہولیات یا ثانوی و ترتیری نگہداشت کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا سکے، اس طرح ہسپتالوں میں یوم عاشور کے دنوں میں ایمبولینس کی مناسب تعیناتی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔
دوسری طرف محکمہ صحت نے محرم الحرام کے دوران حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور لیڈی ہیلتھ وزٹرز کو لیڈی سرچرز کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز نے ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے تمام متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو اپنے اضلاع میں لیڈی سرچرز کی تعیناتی کا جامع منصوبہ تیار کرنے کا ہدف دیدیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو محرم کے دوران عوامی اجتماعات، جلوسوں اور دیگر تقریبات میں خواتین اور بچوں کی سلامتی کو یقینی بنا کیلئے تعینات کیا جائے گا۔
کوہاٹ میں15 خواتین، ہنگو میں75 خواتین، لوئر کرم اور وسطی کرم میں200 اورڈی آئی خان میں بھی200 خواتین جبکہ ٹانک میں30 خواتین کی تعیناتی کی جائے گی، اس حوالے سے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو آج 26 جون تک تعیناتی کا منصوبہ تیار کر کے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر کیپٹل سٹی پولیس پشاور نے محرم الحرام کیلئے سکیورٹی پلان تشکیل دیدیا ہے، جس کے تحت 8500 پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے، تمام روٹس سمیت مجالس عزاداری، امام بارگاہوں کی بم ڈسپوزل یونٹ اور سنیفر ڈاگز کے ذریعے سویپنگ کی جائے گی، جدید سہولیات سے آراستہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کردیا گیا ہے، جہاں تمام امام بارگاہوں اور اہم و حساس مقاما ت پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی اور ڈرون کیمروں کا استعمال بھی کیا جائے گا۔
سی سی پی او پشاور قاسم علی خان نے سیکورٹی پلان کی منظوری دی ہے، جس کے تحت محرم کی تقاریب اور جلوسوں کو تھری لئیر سیکورٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گزرگاہوں میں موجود تمام اونچی عمارتوں پر بھی اہلکاروں کو تعینات کیا جائیگا۔
مساجد میں سادہ کپڑوں میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائیگا ، شہر کی سیکورٹی کیلئے بکتر بند گاڑیاں بھی حساس مقامات پر موجود رہیں گی، محرم کیلئے ٹریفک پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے اور ایک ہزار سے زائد ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ اندرون شہر محرم کے آخری ایام میں تمام گاڑیوں کے داخلہ پر مکمل پابندی ہو گی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کی شام کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت،عالمی برادری سےنوٹس کامطالبہ