دریائے سوات میں شدید طغیانی

دریائے سوات میں شدید طغیانی، 18افراد ڈوب گئے،7 افراد جاں‌بحق

ویب ڈیسک: دریائے سوات میں شدید طغیانی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے ڈوبنے والے سیاحوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے جن میں زیادہ تعداد سیالکوٹ سے بتائی جاتی ہے، جبکہ مقامی افراد اور ریسکیو کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں میں‌ 5افراد ریسکیو کر لئے گئے جبکہ 7 نعشیں بھی نکال لی گئی ہیں۔


دریائے سوات میں شدید طغیانی کی صورتحال کے باعث خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے، اس دوران عوام الناس کو اپنی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے دریائے سوات کے کنارے جانے سے گریز کرنے کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے، جن میں زیادہ تعداد سیالکوٹ سے بتائی جاتی ہیں، جو سوات گھومنے آئے تھے، اور بائی پاس کے مقام پر دریا میں پھنس گئے تھے، اس دوران پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے وہ اس کے ساتھ ہی بہہ گئے۔

ریسکیو ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مقامی غوطہ خور بھی اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، اس دوران 5 نعشیں برآمد کرنے کے ساتھ 5 دیگر افراد کو بھِ ریسکیو کر لیا گیا، جن میں دریائے پنجکوڑہ میں پھنسے دو بچوں اور دو خواتین شامل ہیں، جنہیں ریسکیو 1122 دیر لوئر واٹر ریسکیو ٹیم نے کشتی کے زریعے بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق 80 اہلکار سرچ آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، پانی کے تیز بہاؤ کے باوجود ریسکیو1122 کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں، یاد رہے کہ محکمہ آبپاشی کی جانب سے خیبر پختونخوا میں4 مقامات پر سیلاب وارننگ جاری کی گئی ہے، جن میں دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ریکاڈ کیا گیا، جبکہ اس کے علاوہ تربیلہ ، ورسک اور ادینزئی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

مزید پڑھیں:  ایرانی سفیر کو تمام سفارتی مراعات اور استثنیٰ حاصل ہے، پاکستان