جامعات کیلئے کم از کم 50ارب

پشاور: صوبے کی تمام جامعات کیلئے کم از کم 50ارب گرانٹ ایڈ مختص کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مختص کردہ 10 ارب روپے گرانٹ مسترد کرتے ہوئے فپواسا نے صوبے کی تمام جامعات کیلئے کم از کم 50ارب گرانٹ مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
خیبر پختون خوا کی جامعات نے صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ میں مختص کردہ 10 ارب روپے کی گرانٹ ایڈ مکمل طور پر مسترد کر دی اور مطالبہ کیا کہ صوبائی بجٹ میں صوبے کی تمام جامعات کیلئے کم از کم 50ارب گرانٹ ایڈ مختص کی جائے، جس طرح سندھ حکومت نے 42 ارب روپے یونیورسٹیوں کے لیے مختص کیے ہیں۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرینڈ الائنس اف خیبر پختونخوا یونیورسٹیز اپلائز کے صدر پروفیسر ڈاکٹر دل نواز خان، وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر زکریا قاسمی، جنرل سیکرٹری ارباب امیر خسرو اور ایگریکلچر یونیورسٹی کے پروفیسر ہمایون خان نے کہا کہ فیڈریشن اف ال پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایڈمنسٹریٹر ال یونیورسٹیز اپلائی فیڈریشن کے عہدے دار اج اس وجہ سے اکٹھے ہوئے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی سرکاری جامعات اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا بحران جس نے تدریسی تحقیقی طلبہ اور تعلیمی نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، صوبے کی جامعات کو اس وقت 30 ارب روپے کے مالی خسارے کا سامنا ہے اور صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کئی جامعات کے پاس اساتذہ ملازمین اور پنشنرز کو تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کے لیے بھی وسائل موجود نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ جامعات کوئی منافع بخش ادارے نہیں، ان کے پاس امدن کے کوئی متبادل ذرائع نہیں اور جب حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتی تو یونیورسٹیاں مجبورا فیسوں میں اضافہ کرتی ہے ، جس کا براہ راست اثر طلبہ اور ان کے والدین کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے دعوی کیا تھا کہ جامعات کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ ان ایڈ مختص کی گئی ہے لیکن اس دعوے کی کوئی ثبوت موجود نہیں کیونکہ ہماری کوششوں کے باوجود ہمیں بجٹ بک کہیں سے نہیں ملا انہوں نے کہا کہ وفاق نے رواں سال خیبر پختونخواہ کی جامعات کے لیے مختص حصہ کم کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے وفاقی جامعات کو ترجیح دی ہے لہذا یہ مکمل طور پر صوبائی حکومت کی ائینی اور اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صوبے کی یونیورسٹیوں کے لیے کم از کم 50 ارب روپے کی ریکرنگ گرانٹ مستقل بنیادوں پر مختصر کرے یہ امداد عارضی گرانٹ ان کی بجائے مستقل اور قابل اعتماد اور شفاف مالی بندوبست ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے چیف سیکرٹری، ایجوکیشن سیکرٹری اور ہائر ایجوکیشن کے منسٹر سے ملاقات کی تھی لیکن اس کا کچھ نہ ہوا، گرینڈ الائنس کے عہدے داروں نے مزید کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہ کیا گیا اور 50 ارب روپے کی گرانٹ منظور نہ کی گئی تو وہ ائندہ ہفتے سے صوبے کی تمام تمام یونیورسٹیاں بندش کی طرف جائیں گے اور وہ ایک مثبت اور پرمن احتجاجی تحریک کا اغاز کریں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر ہوگی اور اس کا براہ راست اثر ان اساتذہ پر بھی پڑے گا جو چھٹیوں کے دوران ریسرچ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  کوہستان کرپشن سکینڈل: نیب کو اس معاملے پر غور کرنے کی ہدایت