ویب ڈیسک: امریکہ اور اسرائیل کے بعد اب جی 7 وزرائے خارجہ اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام کی مخالفت کی جانے لگی ہے، اجلاس میں کہا گیا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
کینیڈا میں جاری جی 7 وزرائے خارجہ اجلاس کے مشرق وسطیٰ سے متعلق مشترکہ بیان میں ایران سے یورینیئم افزودگی کی غیر ضروری سرگرمیاں دوبارہ نہ شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
جی 7 وزرائے خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام پر جامع، قابلِ تصدیق اور دیرپا معاہدے کے لیے مذاکرات کی بحالی پر بھی زور دیا، جبکہ اجلاس میں ایران میں آئی اے ای اے چیف کےخلاف گرفتاری اور پھانسی کےمطالبات کی مذمت کی گئی، جب کہ اسرائیل ایران جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ بھی کیا گیا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے بعد اب جی 7 وزرائے خارجہ اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام کی مخالفت کی جانے لگی ہے۔
