سیاست نہیں ‘ سچائی

سوات میں گزشتہ روز رونما ہونے والے سانحے کے بعد مختلف حلقوںکی جانب سے جو بیا نات ‘ الزامات ‘ جوابی الزامات سامنے آرہے ہیں ان کی وجہ سے یہ مسئلہ گھمبیر صورت ا ختیار کرتا جارہا ہے اس دوران بعض حقائق سے بھی پردہ اٹھنے سے معاملات نیا رخ اختیار کرتے جارہے ہیں یہاں تک کہ صوبہ پنجاب کے ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے صحافتی حلقوں اور یوٹیوٹرز کا رویہ بھی بہت جارحانہ رہا ہے اور وہ چند افراد ‘ اداروں کی غفلت کی ذمہ داری پوری پختون قوم پر ڈالتے ہوئے تبصروں ‘خبروں میں نامناسب الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے نسلی منافرت کو ہوا دینے کی کوشش کرنے پرتلے دکھائی دے رہے ہیں اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے تازہ بیان میں اس واقعے پر سیاست کرنے سے گریز اور اس کا سچائی سے جائزہ لینے کا جو پیغام دیا ہے وہ صورتحال کی وضاحت کے لئے ضروری ہے ‘ تاہم اس سانحے کی ذمہ داری کا جائزہ لینے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے کسی سابقہ جسٹس کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا جائے تو اصل حقائق منظر عام پر آسکیں گے کیونکہ اس وقت بھی وہاں انتظامیہ کی جانب سے دریا کنارے جو”تجاوزات” گرانے کی کارروائیاں کی جارہی ہیں ان میں بھی پسند وناپسند کو معیار بنانے کے حوالے سے الزامات عاید کئے جارہے ہیںاس لئے غیرجانبدار کمیشن کی رپورٹ ہی میں اصل حقائق سامنے آسکیں گے امید ہے اس بارے میں غور کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  سیدہ عاشو بی بی وعظ والی کی یاد میں