ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے مخصوص نشستوں کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ میں آزاد نہیں پی ٹی آئی کا ممبر ہوں اور میں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں خود کو آزاد نہیں لکھا، کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا نام لکھا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اپنے کاغذات نامزدگی کی بنیادپر مخصوص نشستوں کیلئے عدالت سے رجوع کرنے جارہا ہوں ۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے 21جولائی کے انتخابات سے متعلق مشاورت کی جائے گی، حکومت مضبوط ہے، کوئی رکن کہیں نہیں جا رہا، تحریک عدم اعتماد لانیکا شوق رکھنے والے حقیقت دیکھ لیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اس وقت اسمبلی میں ہمارے تمام ارکان آزاد ہیں اور پی ٹی آئی کاکوئی رکن نہیں، آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کا پہلا فیصلہ ختم ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ نہ پیش کرنے کا پروپیگنڈا اپنوں کا تھا، بجٹ پاس نہ ہوتا تو حکومت جاتی اور قصور ہمارا ہوتا، پارٹی پیٹرن انچیف نے بجٹ منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ 2 ارکان نے بجٹ کے حق میں ووٹ نہیں دیا، سب جانتے ہیں وہ کس کے لوگ ہیں۔
علی امین نے مزید کہا کہ دریائے سوات واقعہ کی ڈسکہ کی متاثرہ فیملی کیلواحقین سرکاری نوکری کا تقاضہ کررہے ہیں، پنجاب ڈومیسائل کی بنیاد پرکے پی میں سرکاری نوکری نہیں مل سکتی، لواحقین کو 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے 2 کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے، 2کروڑ روپیکو کیسے کاروبار کے لیے استعمال کرنا ہے اس کا بھی مشورہ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت شروع کرنی چا ہیے، خوددیگر ممالک کی شہریت کے لیے دوڑیں لگاتے ہیں اور افغانوں کو شہریت نہیں دے رہے۔
