پشاور: وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز بھی شریک کی ۔اجلاس میں مہنگائی، ملاوٹ اور ذخیرہ اندوزوں کے بارے کاروائیوں پر تفصیلی بحث ہوئی ۔اس دوران وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا میں کئے گئے اقدامات کو سراہااجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ صوبے بھر میں اشیا خوردونوش اور ملاوٹ کے کیسز کی ازخود مانیٹرنگ کر رہا ہوں، وفاقی اور پنجاب حکومت کی مدد سے آٹے کی بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، اجلاس میں وزیر اعظم نیملک بھر میں ملاوٹ کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینے کی ہدایت کی ۔چاروں صوبے ملاوٹ کے خلاف لائحہ عمل تیار کرے جسے اگلے ہفتے پیش کیا جائے، چیف سیکرٹری پشاور نے اجلاس کے دوران کہا کہ ہلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے اب تک 16000 فیلڈ معائنہ ہوے اور 9 ملین جرمانے بھی عائد کیے،2 لاکھ 77 ہزار لیٹر غیر معیاری دودھ اور مشروبات تلف کیے گئے، 9 ملین جرمانے بھی عائد کیے گئے،اجلاس میں پریفنگ دی گئی کہ ملاوٹ کے خلاف 10000 یونس کا معائنہ کیا گیا جن میں 300 سیل کیے گئے،ملاوٹ کے خلاف کارروائیوں میں 4 ڈیٹا کوڈننگ مشینیں بھی تلف کی گئی،512 اشیا خوردونوش کے گودام بھی سیل کیے گئے اور 50 فوڈ سیفٹی ٹریننگ بھی منعقد کیے، غیر سرکاری ذرائع سے مارکیٹ ریٹ کا پتہ لگا کر ٹارگیٹڈ کاروائی کی جا رہی ہے، جنوری میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی میں 352 یونٹس کا معائنہ کیا گیا جن میں 23 یونٹس سیل کئے گئے خودساختہ مہنگائی کے خلاف جنوری میں 2000 یونٹس کا معائنہ کیاگیا، خودساختہ مہنگائی میں ملوث 48 یونٹس سیل کیے جبکہ 4.3 ملین جرمانے بھی عائد کیے اورصوبے بھر میں 65 کسان مارکیٹ عوام کو سستی اشیا فراہم کر رہی ہیں،وزیر اعظم عمران خان کا صوبائی حکومت کی جانب سے لیے گئے اقدامات کی تعریف بھی ہوئی۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments