پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کی اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو، پشاور بی آر ٹی سول ورک اور بلڈنگ ورک 15 فروری کو مکمل ہو چکا ہے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سمیت 32 سٹیشن ٹرانس پشاور کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ حیات آباد تا چمکنی روزانہ 50 بسیں ریہرسل چل رہی ہے۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا آئی ٹی ایس انسٹالیشن پر کام جاری ہے جو مارچ کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ شہباز شریف آکر ثابت کرے کہ پشاور بی آر ٹی لاہور میٹرو سے مہنگی ہے۔ پشاور بی آر ٹی لیٹسٹ ترین تھرڈ جنریشن جبکہ لاہور سیکنڈ جنریشن میٹرو ہے۔
فی کلو میٹر پشاور بی آر ٹی لاہور میٹرو سے سستا ہےلاہور میٹرو اٹھ سال پہلے تقریباً 40 ارب روپےجبکہ پشاور بی آر ٹی 2020 میں تقریباً 35 ارب روپے میں بن رہی ہے۔ پشاور بی آر ٹی چمکنی تا حیات آباد پورے شھر کو کور کرتاہے۔
وزیر اعلیٰ محمود خان نے تنقید برداشت کرتے ہوئے دن رات اس کے تکمیل کے لیے کام جاری رکھا۔ اب اپوزیشن کو اس پر تنقید کرنے کے لیے کوئی جواز باقی نہیں رہے گا .