12 11

ویزراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کا میلادالنبی ﷺ کے موقع پر قوم کے نام پیغام

ویب ڈیسک :ویزراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کا میلادالنبی ﷺ1442ھ2020ء کے موقع پر قوم کے نام پیغام، میں آج معلم انسانیت حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبیین ﷺ کے یوم ولادت کے موقع پر اہلیان وطن کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دُعا کرتا ہوں کہ یہ ماہ مبارک ہم سب کے لیے باعث رحمت ثابت ہو، آمین۔
سرورکائنات حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبیین ﷺکی حیثیت اس کائنات میں اس بے مثال آفتاب کی ہے جو غار حرا سے طلوع ہوا اور ساری کائنات کو رحمت اور ہمدردی کے نور سے منور فرمایا، آپ خاتم النبیین ﷺ کی بے مثل تعلیمات رہتی دُنیا تک کے نظاموں اور انسانوں کے لیے مشعل راہ ہیں، آپ خاتم النبیین ﷺکی ساری زندگی جہد مسلسل، انسانیت کی راہنمائی اور دُنیا وآخرت کی فلاح پر مشتمل عظیم نظام کے قیام سے عبارت ہے، آپ ﷺ نے آج سے چودہ سو سال پہلے اپنی زندگی کے مختصر سے عرصہ میں ایک ایسی مثالی فلاحی ریاست قائم کرکے دکھائی جس کی نظیر آج تک نہیں ملتی، جدید دور کے رفاہ اور فلاح عامہ کی بنیاد پر تشکیل پانے والے معاشرے ٹھیک انہی اصولوں پر قائم ہیں جن کی بنیاد حضور خاتم النبیین ﷺنے آج سے چودہ سو سال پہلے ریاست مدینہ کے طورپر رکھی تھی، عدل وانصاف، معاشی ومعاشرتی مساوات، مذہبی وسماجی آزادی، اعلیٰ اخلاقی اقدار، رفاہ عامہ، ہمدری اور غریب پروری وہ اعلیٰ اوصاف ہیں جن کا عملی نمونہ ریاست مدینہ کے طورپر موجود تھا، افسوس کی بات ہے کہ مغربی ممالک نے ریاست مدینہ سے رہنمائی لے کر انسانی فلاح وبہبود کے لیے کام کیا ہے، لیکن مسلم دُنیا مسلسل زوال پذیر ہونے کے باوجود بھی اس سے رہنمائی لینے اور نظام کو اس کے تابع بنانے سے قاصر ہے۔ہماری یہ کوشش ہے کہ ہم ریاست مدینہ کے تصور سے پوری طرح سے رہنمائی حاصل کرکے وطن عزیز کو ایک فلاحی ریاست کے سانچے میں ڈھالیں، اس حوالے سے مختلف شعبہ جات میں معاشی اور معاشرتی اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل جاری ہے، یہ ایک مسلسل اور صبر طلب راستہ ہے، مگر ہم نے بحیثیت قوم اس سفر کا آغاز کردیا ہے، اب انشاء اللہ منزل زیادہ دور نہیں اور بہت جلد اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے، اس مقصد کے حصول کے لیے میری تمام اہلیان وطن اور بالخصوص علماء سے درخواست ہے کہ وہ اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ وطن عزیز بھی ایک فلاحی ریاست بن سکے۔
میں اس موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے قوم سے یہ اپیل بھی کرنا چاہوں گا کہ ہم نے کورونا وائرس کو پہلے مرحلے میں اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت سے زیادہ پھیلاؤ سے روکا، لیکن پچھلے کچھ عرصہ سے اس وائرس کی دوسری لہرسراُٹھارہی ہے، ہمیں چاہئیے کہ مسلسل احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہیں تاکہ پورے ملک وقوم کو وائرس کی تباہ کاریوں اور مضراثرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وہ ہمیں نبی اکرم ﷺ کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں اپنے روزوشب بسر کرنے اور سیرت مطہرہ کے پیغام کو عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
پاکستان زندہ باد

مزید پڑھیں:  علی گڑھ یونیورسٹی میں 123 سال بعد خاتون وائس چانسلر تعینات