logo 47

کورونا کی نئی لہر اور خدشات

وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا بجا طور پر درست ہے کہ کورونا وبا کی دوسری لہر کا مقابلہ سنجیدہ اقدامات سے ہی ممکن ہے۔انہوں نے کورونا کی پچھلی لہر کے دوران حکومتی اقدامات کے مئوثر نتائج کا بھی ذکر کیا۔کورونا سے نمٹنے کے لئے قائم وفاقی کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا سے20افرادجاں بحق ہوئے۔خیبرپختونخوا میں کورونا کی حالیہ لہر میں مریضوں کی تعداد39458ہوچکی ہے پچھلے48گھنٹوں کے دوران61افراد صحت یاب ہوئے اس طرح کل37ہزار524مریض صحت یاب ہوئے ،اُدھر اسلام آباد کے مختلف علاقوںمیں کورونا کے پھیلائوکی وجہ سے اسمارٹ لاک ڈائون لگادیا گیا ہے۔دنیا بھرمیں کورونا کی دوسری لہر کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے بروقت اقدامات کئے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے بھی اگلے روز اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں البتہ عوام کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ کورونا سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔امر واقعہ یہ ہے کہ عوام الناس کو صورتحال کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔وفاق اور صوبوں میں صحت کی وزارتوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اس حوالے سے جو ایس او پیز جاری کئے ہیں ان پر رضا کارانہ طور پر عمل سے ہی اس وبا سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔شہری اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ گھروں سے باہر جاتے ہوئے ماسک استعمال کریں اور دوسری حفاظتی تدابیر پر عمل کر یں وزیراعظم کا یہ کہنا درست ہے کہ ملک کی نصف کے قریب آبادی روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرتی ہے اس طور لوگوں کو خود یہ سوچنا ہوگا کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو اسمارٹ لاک ڈائون سے آگے کے اقدامات خود ان کے لئے مشکلات پیدا کریں گے۔
وحدت ویکجہتی کے عظیم الشان مظاہرے
دنیائے اسلام کی طرح پاکستان میں بھی عید میلادالنبیۖ کے موقع پر وحدت ویکجہتی کے عظیم الشان مظاہرے دیکھنے میں آئے ضرورت اس امر کی ہے کہ وحدت ویکجہتی کے اظہار کو کسی ایک دن تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ سرکار دو عالم حضرت محمدۖ کی اعلیٰ وارفع تعلیمات کو مشعل راہ بنا کر پوری زندگی اس انداز میں بسر کی جائے کہ کسی مسلمان کی زبان یا ہاتھ سے کسی انسان کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔نبی رحمتۖ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی مسلمان دو نوں جہانوں میںکامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔عید میلادالنبیۖ کے موقع پر وحدت ویکجہتی کے مظاہروں سے بنی فضاکو برقرار رکھنے کے لئے ہر شخص کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا اس کے لئے ضروری ہے کہ اتحاد ویکجہتی کے دشمنوں کے مذموم ایجنڈے کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہ ہونے دیا جائے۔
بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے سے اجتناب کیجئے
بعض اطلاعات کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر مزید ڈیڑھ روپے اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔یہ اطلاع درست ہے تو مئودبانہ درخواست ہے کہ صارفین پر دو دھاری تلوار چلانے سے اجتناب برتا جائے۔پاکستان میں بجلی کے صارفین کی بڑی تعداد کا تعلق مڈل کلاس اور نچلے معاشرتی طبقات سے ہے۔محدود آمدنی والے ان طبقات پر پہلے ہی یوٹیلیٹی بلوں کا بوجھ ان کی قوت برداشت سے بہت زیادہ ہے ثانیاً یہ کہ بجلی،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جب بھی اضافہ ہوتا ہے تو وہ فقط یوٹیلیٹی بلز تک یا موٹر سائیکل وگاڑی رکھنے والوں تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ اس سے مہنگائی کی نئی لہر جنم لیتی ہے آمدنی واخراجات میں عدم توازن جیسے مسائل بہر طور کسی سے پوشیدہ نہیں وزیراعظم اگلے روزخود یہ اعتراف کر چکے کہ ملک کی نصف آبادی روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرتی ہے یہاں ہم وزیراعظم اور ان کے رفقا کی خدمت میں یہ عرض کرنا از بس ضروری خیال کرتے ہیں کہ وہ ٹھنڈے دل سے اس امر پر غور کریں کہ روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرنے والی نصف آبادی پر یوٹیلٹی بلوں میں اضافے کا مزید بوجھ ڈالنا کیسے درست ہوگا؟۔

مزید پڑھیں:  بجلی ا وور بلنگ کے خلاف اقدامات