tanveer ahmad 25

یہ کس قسم کا مائنڈ سیٹ ہے؟

حضرت انسان میں نمایاں ہونے کا جذبہ بہت زیادہ ہے لوگ مشہور ہونے کے لیے کیا کچھ نہیں کرتے ! گنیز بک آف ورلڈریکارڈز میں ہرروز نت نئے ریکارڈ زسامنے آتے ہیںایسی عجیب و غریب حرکات کی جاتی ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے کسی بھی پرانے ریکارڈ کوتوڑنے والے کو 800ڈالرز کی ادائیگی کی جاتی ہے لیکن اس رقم سے زیادہ لوگوں کو یہ شوق ہوتا ہے کہ ہرسال شائع ہونے والی اس کتاب میں ان کا نام درج ہوجائے اور وہ مشہور ہوجائیں !کچھ ایسے ریکارڈز بھی بنائے گئے ہیں جو انتہائی مشکل ہیں جیسے دنیا کا سب سے مضبوط ترین انسان ! اور کچھ ایسے ریکارڈز ہیں جن کا بنانا زیادہ مشکل نہیں ہے اور لوگ شہرت کے حصول کے لیے اس قسم کے ریکارڈز بنانے کی کوشش کرتے ہیں ! جیسے ایک منٹ میں زیادہ سے زیادہ جیلی ڈونٹ (Jelly Donut)کھانے کا ریکارڈ! اس میں شرط یہ رکھی گئی ہے کہ جیلی ڈونٹ کھانے کے دوران آپ نے نہ صرف رکنا نہیں ہے بلکہ اپنے ہونٹ بھی زبان سے نہیں چاٹنے !اب تک ایک منٹ میں تین جیلی ڈونٹس کھانے کا ریکارڈ ہے ! ظاہر ہے یہ ایک فضول سا کام ہے اس قسم کے ریکارڈ بناتے ہوئے بہت زیادہ کھالینے سے لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں!
اسی طرح دیگر دوسرے کھیلوں اور معاملات میں دنیا میں نام کمانے اور گنز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام لکھوانے کیلئے انسان بسا اوقات اس حد اور نہج تک جاں پہنچتا ہے کہ جہاں سے واپسی کا راستہ تک ناممکن ہو جاتا ہے۔ بات چلی تھی نمایاں ہونے کی خواہش سے ! نام ونمود کے لیے لوگ کیا کچھ نہیں کرتے ! وطن عزیز میں آج کل ایک شادی کے بہت زیاد ہ چرچے ہیں دونوں تاجر خاندانوں میں ہونے والی شادی نے یقینا آج تک ہونے والی سب شادیوں کے ریکارڈ ز توڑ دیے ہیں اس شادی پر بے تحاشہ پیسہ لٹایا گیا ہے فضول خرچی تو ایک طرف اسراف کی ساری حدود پھلانگ کر یہ لوگ ایک تماشا بن کر رہ گئے ہیںجس برتن میں جو کچھ ہوتا ہے وہی باہر آتا ہے شاید ان کا سب سے بڑا کمال امیر ہونا ہے دولت کی بہتات ہے اسی لیے انہوں نے اپنی دولت دنیا کے سامنے ظاہر کرکے مشہور ہونے کی کوشش کی ہے پچھلے چند روز سے یو ٹیوب اور فیس بک پر اس شادی کی تمام تر تفصیل مکمل جزئیات کے ساتھ بتائی جارہی ہیں !اس قسم کی فضولیات دیکھ کر حیرت ہوتی ہے ! آج دنیا کہاں کھڑی ہے اور ہمارے لوگ ابھی تک احمقوں کی جنت میں رہ رہے ہیں!وطن عزیز اس وقت معاشی جنگ لڑنے میں مصروف ہے ہم بری طرح قرضوں میں جکڑے ہوئے ہیں غریب آدمی کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں ہے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں ! اس دنیا میںشاید احساس نام کی چیز ختم ہوکر رہ گئی ہے انسان کو دنیا میں رہتے ہوئے اپنے اردگرد موجو د لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے ! غربت کی ماری ہوئی خواتین اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ نہروں میں کود کر خودکشیاں کر رہی ہیں لیکن اس سب کچھ کے درمیان ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو اپنی دنیا میں مگن ہیں جنہیں اپنی دولت کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آتا ! اس شادی پر اٹھنے والے اخراجات پر بھی ایک نظر ڈال لیتے ہیں !ایف بی آر نے پاکستانی تاریخ کی اس مہنگی ترین شادی پرجو رپورٹ جاری کی ہے اسے پڑھ کر حیرت بھی ہوتی ہے اور دکھ بھی ہوتا ہے !مشہور گلوکار راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم کو شادی کی اس تقریب میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے پر مجموعی طور پر ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی !نکاح خواں کو نکاح پڑھانے کے دس لاکھ روپے دیے گئے!پھولوں کی آرائش کے ایک کروڑ روپے! ولیمہ سجاوٹ کے ایک کروڑ روپے ! جس کلب میں شادی کی تقریب منعقد ہوئی اسے پندرہ کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ! اسی طرح ایونٹ منیجر کو چار کروڑ روپے ادا کیے گئے !یہ اور اس طرح کے دوسرے اخراجات کے علاوہ ولیمے پر جو کھانا کھلایا گیا اس پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے !اب ایف بی آر اس پر تحقیق کررہی ہے کہ ان تمام اخراجات پر ٹیکس کی ادائیگی ہوئی ہے یا نہیں ؟جو لوگ اسراف کی ساری حدیں پھلانگ کر بے تحاشہ دولت لٹاتے ہیں ان کے لیے ٹیکس کی ادائیگی بھی کوئی پریشان کن بات نہیں ہوگی ! سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ کس قسم کا مائنڈ سیٹ ہے ؟دولت کو ہماری دینی تعلیمات میں خیر کہا گیا ہے لیکن یہ اسی وقت خیر ہے جب اسے اللہ اور اس کے رسول ۖ کے احکامات کے مطابق استعمال کیا جائے !بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دین کا فہم عطا کرے تاکہ ہم اس قسم کی فضولیات سے بچے رہیں !۔

مزید پڑھیں:  بھارت کا مستقبل امریکہ کی نظر میں