p613 183

کورونا کی دوسری لہر میں تشویشناک اضافہ

سردی کی آمد کے ساتھ ہی کورونا کی دوسری لہر کی شدت میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار’ ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی محمود جان اوران کے اہل خانہ سمیت متعدد افراد کورونا کا شکار ہو چکے ہیں، ملک میں کورونا کیسز کی شرح 6.4فیصدتک پہنچ چکی ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے امریکہ کی کئی ریاستوں سمیت دیگر ممالک میں لاک ڈائون ہو چکا ہے ‘ جب کہ برطانیہ نے اگرچہ ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اس ویکسین کی عمومی دستیابی ممکن نہیں ہو سکی ہے’ پاکستان چین کے اشتراک سے جو ویکسین بنا رہا ہے اس کے کلینیکل ٹرائلز کا تیسرا مرحلہ ہوا ہے’ چوتھا مرحلہ ابھی باقی ہے ،مناسب معلوم ہوتا ہے کہ جب تک کورونا وائرس کی ویکسین عام دستیاب نہیں ہو جاتی تب تک احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے’ عوام کو حکومت کی طرف سے سخت پابندیوں کے اعلان کا انتظار کرنے کی بجائے از خود احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔ گذشتہ سال پوری دنیا میں کورونا کے باعث اموات کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا تھا لیکن پاکستان میںکورونا کی شرح اس حد تک نہیں پہنچی تھی جو خطے کے دیگر ممالک یا بین الاقوامی سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی ۔ عالمی سطح پر اگر امسال بھی کورونا اسی شدت کے ساتھ حملہ آور ہوتا ہے تو پاکستان میں اس کا مقابلہ کرنا نہایت مشکل ہو جائے گا کیونکہ ہمارا شعبہ صحت اس کی استعداد رکھتا ہے اور نہ ہی ہماری معیشت میں اتنی جان ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کی صورت میں متوقع بحران کو برداشت کر سکے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور حکومتی اقدامات
آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً1.7فیصد کمی کردی گئی اور بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی گراوٹ کے اثرات عوام تک پہنچانے کا اقدام حوصلہ افزاء امر ہے۔البتہ یہ امر باعث تعجب ہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات میں اپنے حصے کی باآسانی ملنے والی آمدنی میں معمولی کمی لانے پر بھی آمادہ نہیں۔حکومت نے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس کو بڑھا کر17فیصد کے معیار تک پہنچا دیا ہے تا کہ اضافی ریونیو اکٹھا کیا جاسکے جبکہ پیٹرولیم لیوی بھی زیادہ سے زیادہ جائز حد تک پر موجود ہے۔پچھلے سال جنوری تک حکومت لائٹ ڈیزل پر0.5فیصد، مٹی کے تیل پر2فیصد، پیٹرول پر8فیصد جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر13فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کررہی تھی۔17فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے ساتھ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی کو جنوری کے مقابلے 4گنا بڑھا کر بالترتیب 30 روپے اور8روپے کردیا ہے۔تاہم مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی11روپے اور لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی7روپے ہے۔گزشتہ کئی ماہ سے حکومت جنرل سیلز ٹیکس کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے کیوں کہ پیٹرولیم لیوی وفاقی حکومت کے پاس رہتا ہے جبکہ جنرل سیلز ٹیکس قابل تقسیم فنڈز میں شامل ہوتا ہے جس کے تحت 57فیصد صوبوں کو منتقل کرنا ہوتا ہے۔ماہانہ بنیاد پر ملک بھر میں اوسطا7لاکھ ٹن پیٹرول جبکہ 6لاکھ ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل فروخت ہوتا ہے۔دوسری جانب مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی کھپت عموماً11ہزار اور2ہزار ٹن ماہانہ رہتی ہے۔نئے میکانزم کے تحت پاکستان اسٹیٹ آئل کی درآمدی لاگت پر ماہانہ کیلکولیشن کے بجائے حکومت تیل کی قیمت پر ہر 15دن بعد نظرِ ثانی کرتی ہے تا کہ بین الاقوامی قیمتوں کے اثرات آگے پہنچائے جائیں۔حکومت اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حقیقی اثرات عوام تک پہنچا نے میں سنجیدہ ہے تو ان کو چاہیئے کہ عوام کو ایک جانب کمی اور دوسری جانب وصولی کے چکر میںنہ ڈالے اور اپنے حصے کی رقم میں بھی کمی لائے اور عوام کو ریلیف دے۔
حکومت کی طرف سے حوصلہ افزائی کااحسن اقدام
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کشمور واقعہ میں بہادری دکھانے والے پولیس افسر کو ذاتی طور پر ٹیلیفون کر کے حوصلہ افزائی جبکہ گورنر سندھ کا متاثرہ بچی کیلئے پانچ لاکھ روپے نقد اور ان کی کفالت کا اعلان نیزمتاثرہ خاتون کو ملازمت دینے کا اعلان ممکنہ داد رسی ہے جو کہ خوش آئند امر ہے۔وزیر اعظم نے ملزموں کو گرفتار کرنے والے پولیس افسر کوشاباش دی اور کہا کہ آپ نے پولیس کے مثبت تشخص کو اجا گر کیا وزیراعظم کے اس اقدام سے یقیناً اے ایس آئی اور ان کی بیٹی کے حوصلے بلند ہوئے ہوں گے جبکہ بحیثیت مجموعی پورے پاکستان کی پولیس کو اس واقعے پر فخر کرنا چاہیئے پولیس فورس کو ہمارے ہاں عمومی طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے حالانکہ پوری پولیس فورس کو کسی بھی طور منفی رویوں کا حامل قرار نہیں دیا جاسکتا اور گنتی کے چند عاقبت نا اندیش افراد کی وجہ سے عوام میں جو غلط تاثر اس ادارے کے بارے میں پھیلا ہوا ہے وہ کل سچ نہیں ہے بلکہ اے ایس آئی محمد بخش جیسے لوگ اپنی برادری(پولیس) کی نیک نامی کا سبب بن رہے ہیں،امید ہے کہ جس طرح سندھ حکومت نے اے ایس آئی کی بیٹی کیلئے قابل قدر انعام کا اعلان کیا ہے،اسی طرح محولہ پولیس افسر کو بھی آئوٹ آف ٹرن ترقی دینے کے بارے میں سوچا جائے گااور ان کو قائد اعظم پولیس میڈل سے نوازا جائے تاکہ پولیس فورس میںاچھی کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی ہو اور اعتماد کے ساتھ ملزموں کی گرفتاری اور قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے کیلئے کمر بستہ ہوجائیں۔

مزید پڑھیں:  بے بس حکومتیں بیچارے عوام