ویب ڈیسک: پارلیمانی کمیٹی برائے کورونا اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کی میڈیا بریفنگ
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے کورونا اپوزیشن سے مشاورت کے بعد طے کی گئی تھی،گزشتہ چار اجلاس میں اپوزیشن شریک تھی، انکے مشوروں پر حکومت نے عمل بھی کیا.
پارلیمانی کمیٹی کا مقصد کورونا صورتحال پر سیاسی قیادت میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے،وزیراعظم کی کورونا پالیسی کی پوری دنیا معترف ہے، ہمارا ماڈل آج رول ماڈل ہے،حکومت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی بنانا چاہتی ہے،حکومت کا مقصد پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہے.
جمہوریت کا دعوی کرنے والی اپوزیشن نے بائیکاٹ سے ثابت کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو نہیں مانتی،حکومت کی کورونا کی دوسری لہر میں بھی حکمت عملی یہی ہے کہ معیشیت چلتی رہے،ہم اپوزیشن سے کہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کرے،اپوزیشن ایسی صورتحال چاہتی ہے کہ ملک میں بیروزگاری اور ہسپتالوں کی حالت ابتر ہو.
حکومت پاکستانی عوام کی بھلائی کے لیے کام کرتی رہے گیکورونا کا تعلق پورے ملک کی عوام سے ہے، اپوزیشن کو آج کے بائیکاٹ کا جواب دینا ہوگا.
پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کے لیے حکومت اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے لیے رابطہ کریگی،کورونا کا مقابلہ کے لیے عوام کو بھی اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلہ پر عمل نہ کرکے اپوزیشن لاقانونیت کی جھلک دے رہی ہے،پشاور میں اپوزیشن کی جلسی بری طرح ناکام ہوئی،پی ڈی ایم کا ایجنڈا ذاتی ہے، قومی نہیں، یہ این آر او لینا چاہتے ہیں،پی ڈی ایم عوام کو خطرے میں جھونک رہی ہے،پی ڈی ایم قومی مجرم ہے، انکے خلاف قانونی ایکشن ہونا چاہیے.