115593575 mediaitem115593574

کرپشن سےلوگ بہت تنگ ہیں،اب تبادلہ نہیں بلکہ کرپٹ افسرنوکری سےجائیگا۔وزیراعظم

ویب ڈیسک(اسلام آباد)سٹیزن پورٹل کی 2 سالہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ‘پاکستان میں نئی سوچ اور نیا رجحان آرہا ہے۔ گزشتہ ادوار میں حکومت کرنے والے خود کو مطلق العنان سمجھتے رہے ہیںان کا اپنے لئے ایک رویہ تھا دوسروں کے ساتھ رویہ مختلف ہوتا تھا۔جمعہ کو سٹیزن پورٹل کی دو سالہ کار کردگی کے حوالے سے خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ بدقسمتی رہی ہے کہ جس وقت آزادی ملی تو اس سے پہلے یہاں حکومت کرنے والوں کی طرح ہمارے حکمرانوں کی ذہنیت بھی نہیں بدلی۔وہ یہ سمجھتے رہے کہ انگریز کی جگہ انہوں نے لے لی ہے و زیراعظم نے کہا کہ تمام مسائل مقامی حکومتوں کی ناکامی کی وجہ سے ہیں کراچی پشاور سمیت بڑے شہروں میں میں براہ راست انتخابات ہوں گے اور اپنی حکومتیں بنیں گی۔
پاکستان سٹیزن پورٹل مدینہ کی ریاست کی جانب ایک اہم قدم ہے اس سے اداروں بیورکریسی اور وزرا کی کارکردگی جانچنے میں مدد مل رہی ہے سزا اورجزا کا نظام بہت ضروری ہے ،کراچی اور پشاور جیسے بڑے شہروں میں خودمختاربلدیاتی نظام لارہے ہیں۔مقامی حکومتوں کے نئے نظام سے تبدیلی آئے گی اور عوام کے مسائل ان کے اپنے شہر میں حل ہوں گے ،فنڈزنچلی سطح پر جائیں گے اب شہری حکومت بھی صوبوں کی طرح بااختیار ہوںگی ۔
سندھ اور پنجاب میں ضلع کی سطح پر کرپشن سے لوگ بہت تنگ ہیںسول سرونٹس کے لیے اصلاحات بھی لارہے ہیں۔انہوں کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ پنجاب اور سندھ میں خاص طور پر تھانے دار اور اے سی کی جانب سے پیسے لے کر کام کرنے کا مسئلہ درپیش ہے ،اگر یہ لوگ کسی شہری سے رشوت مانگتے ہیں تو وہ فورا سٹیزن پورٹل پر شکایت کرے ان کی جواب طلبی ہمارا کام ہے۔جس آفیسر کی کارکردگی اب بہتر نہیں ہوگی اس کو دوسری جگہ تعیناتی کی بجائے فارغ کیا جائے گا۔ اب تبادلہ نہیں ہوگا بلکہ کرپٹ افسر نوکری سے جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم سے ایک قوم بننے میں مددملے گی ،ایک نصاب ایک قوم بنائے گا دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانا ایک اہم خدمت ہے۔موجودہ تعلیمی نظام نچلے طبقے کو اوپر آنے سے سے روکتا ہے جبکہ ان کی صلاحیتوں کو محدود کرتاہے یکساں نظام تعلیم سے نچلے طبقوں کو بھی تعلیم اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر آئیں گے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کو بھی جلد سے جلد مکمل اور اسلام آباد کو کو تعلیم کے حوالے سے ماڈل بنانے کی ہدایت کی ہے ۔
عمران خان سے وزیرِ مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے ملاقات کی جس میں وزیرِ اعظم نے وزارتِ مذہبی امور کو کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے علماء اور این سی او سی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر یہ بات بھی واضح کی گئی کہ مساجد کو کسی صورت بند نہیں کیا جا سکتا تاہم کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید ضروری ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارتِ مذہبی امور علما و مشائخ کو کورونا وائرس کی وبا ء کے پھیلاو کے اعداد و شمارکی فراہمی یقینی بنائے تاکہ دینی مواعظ اور خطبات میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید منبر کے ذریعے ممکن ہو۔

مزید پڑھیں:  جنگ بندی قرارداد کےبعد اسرائیلی بربریت میں تیزی،مزید26افرادشہید