ویب ڈیسک (اسلام آباد)ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان سری نگر میں بھارتی قابض فوج کے ایک اور فرضی مقابلے میں ایک ہائی اسکول کے طالب علم سمیت تین بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جعلی مقابلے میں مزید تین بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں ۔مقبوضہ جموں کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی بین الاقوامی نگرانی میں تحقیقات کروائی جائیں ۔ 2020 میں بھارت نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں اورجعلی مقابلوں” میں 300 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ،انکا کہنا تھا کہ سال 2020کے دوران ، 750 کشمیری زخمی ، 770 2بے گناہ کشمیریوں کو من مانی طور پر حراست میں لیا گیا۔سال 2020 کے دوران قابض بھارتی افواج نے مختلف کاروائیوں میں 922 مکانات کو تباہ کیا ۔بھارتی قابض فوجیوں کے ذریعہ شوپیان میں ماورائے عدالت قتل کے متاثرین کی لاشوں پر اسلحہ لگانے کے حالیہ انکشافات کو اس طرح دیکھنے گویا کہ وہ مسلح جنگجو شدید اضطراب اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر کا مقابلہ کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب افراد کے خلاف کبھی بھی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔کونان پوش پورہ 1991 ، پیتھریال 2000 ، گاندربل 2007 ، ماچیل 2010 سیمت متعدد ماورائے عدالت قتل ، حراستی اموات ، اور خواتین پر اجتماعی زیادتیوں کے واقعات میں جن میں متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں ۔پاکستان کا مطالبہ ہے کہ بھارتی قابض افواج کے ذریعہ انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا اقوام متحدہ کے ایک انکوائری کمیشن کے زریعے تحقیقات کروائی جائیں ۔