shah mahmood 1

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا 5 جنوری 2021 کو کشمیریوں کے یوم استصواب رائے پرپیغام

ویب ڈیسک (اسلام آباد)وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے 5 جنوری 2021 کو کشمیریوں کے یوم استصواب رائے پرانکا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا میں کشمیری اقوام متحدہ کے اپنے ساتھ کئے جانے والے اس وعدے کی تکمیل کے انتظار کے بہترسال گزرنے کا دن منارہے ہیں جس میں کہاگیا تھا کہ تنازعہ کشمیر کافیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں غیرجانبدارانہ اور شفاف رائے شماری میں کشمیریوں کے استصواب رائے سے ہو گا۔ اس قرارداد کے ذریعے اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق استصواب رائے کی تکمیل کے لئے اپنی حمایت کی توثیق کی تھی۔ یہ وہ حق ہے جس سے تمام بنیادی اور انسانی حقوق جنم لیتے ہیں۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے بھارت غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کو ان کا یہ حق دینے سے کھلم کھلا انکاری ہے ۔ اقوام متحدہ خاص طورپر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کو ان کا استصواب رائے کا حق دلانے کے وعدے کی تکمیل کو یقینی بنائے۔اس وعدے کی عدم تکمیل کی بھارت تنہاوجہ ہے۔ 5 اگست2019 کے بعد سے بالخصوص بھارت کا جبرواستبداداور مظالم نئی انتہاوں کو چھو چکا ہے اور 500 سے زائد ایام سے مقبوضہ وادی کا مسلسل فوجی محاصرہ جاری ہے۔ کورونا عالمی وباءکے دوران بھارت نے کشمیریوں کو زندگی، صحت اور خوراک کے بنیادی حقوق سے محروم کیاہے۔

مزید پڑھیں:  ذہنی مفلوج لوگ سرکاری ملازمین کا جلوس لا کر پنجاب پر حملہ آور ہوتے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ بیدارعالمی ضمیر کی تحسین کرتے ہیں جن نے بھارت کے غیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات کو مسترد کیا جن کا مقصد غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے اس کی متنازعہ حیثیت کو بدلنا ہے تاکہ کشمیریوں کو ان کے استصواب رائے کے حق سے محروم کیا جاسکے۔ عالمی برادری کو کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق اورآزادیوں کی لازما حمایت جاری رکھتے ہوئے بھارت پر زور دینا ہوگا کہ اقوام متحدہ کے تحقیقات کاروں کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کی اجازت دے۔ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کے مبصرین کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر تک آزادانہ رسائی دے اور انہیں اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی اجازت دے۔ اگر بھارت کچھ چھپانا نہیں چاہتا تو وہ عالمی میڈیا اور سول سوسائیٹی کوغیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کا دورہ کرنے اور انسانی حقوق کی صورتحال پر رپورٹ کرنا کا آزادانہ موقع فراہم کرے۔

مزید پڑھیں:  ڈی چوک احتجاج :وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے نئی حکمت عملی تیار کرلی

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہمیں پاکستان کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان بہادر کشمیریوں کی انسانی عزت ووقار کے لئے منصفانہ جدوجہد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کی فراہمی تک پوری قوت سے ا
ن کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔