nab

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس:نیب کا ضمنی ریفرنس دائرنہ کرنےکا فیصلہ

ویب ڈیسک (اسلام آباد)جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سندھ بینک منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کو یو اے ای سے شواہد نہ مل سکے،عدالت نے 5 مارچ کو ضمنی ریفرنس داخل کرنے پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کی تھی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ بینک منی لانڈرنگ کے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمنی ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

عدالت نے 5 مارچ کو ضمنی ریفرنس داخل کرنے پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کی تھی۔

ایک سال کے انتظار کے بعد نیب نے ضمنی ریفرنس کا فیصلہ منسوخ کر دیا، جبکہ رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرا دی۔

مزید پڑھیں:  عادل بازائی اور الیاس چوہدری کیخلاف ریفرنسز سپیکر قومی اسمبلی کو موصول

جمع کرائی گئی نیب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے والے ناصر لوتھا کا جواب بھی نہ ملا، مارچ 2020ء کو باہمی قانونی معاونت کا ایم ایل اے یو اے ای بھیجا تھا۔

نیب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم ایل اے دفترِ خارجہ کے ذریعے یو اے ای کی منسٹری آف جسٹس کو بھیجا گیا، 17 ستمبر 2020ء کو یاد دہانی کا خط بھی ارسال کیا۔

مزید پڑھیں:  شمالی وزیرستان میں جھڑپ: لیفٹیننٹ کرنل سمیت6جوان شہید ،6دہشت گرد ہلاک

قومی احتساب بیورو (نیب) کی عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جواب نہ ملنے پر 21 جنوری 2021ء کو دوسرا ایم ایل اے بھی بھیجا۔

نیب کے مطابق بلال شیخ و دیگر کے خلاف عبوری ریفرنس کو ہی حتمی تصور کرتے ہوئے ٹرائل چلایا جائے، سندھ بینک کو مبینہ منی لانڈرنگ سے 25 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا اور قرض کے نام پر اربوں روپے اومنی کی بے نامی کمپنیوں کو جاری ہوئے۔ فراڈ قرض کے نام پر سرکاری بینک کو نقصان پہنچایا گیا۔