joe biden

جب افغان فوج نہیں لڑ سکتی تو ہم کیوں لڑتے؟بائیڈن

ویب ڈیسک (واشنگٹن)امریکی قوم سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے صدرجوبائیڈن نے کہا ، "امریکی فوجیوں کو ایک ایسی جنگ کیوں لڑنے کا کہتا جو افغانستان کی اپنی مسلح افواج نہیں لڑتیں ۔”قوم سے خطا ب کرتے ہوئے ان کا مزیدکہنا تھا کہ "میں اپنے فیصلے کے پیچھے کھڑا ہوں ،” انہوں نے مزید کہا کہ 20 سال بعد انہوں نے سیکھا کہ افغانستان سے "انخلا کا کوئی اچھا طریقہ” نہیں ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو امریکہ اور بیرون ملک سخت تنقید کا سامنا ہے کہ ان کی انتظامیہ افغان پالیسی سنبھالنے میں ناکام رہی۔ جس سے طالبان کو ملک پر تیزی سے قبضہ کرنے میں مدد ملی۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی احتجاج کے باعث جڑواں شہر سیل، رینجرز طلب

بائیڈن نے کہا کہ امریکہ کا مشن افغان "قوم کی تعمیر” نہیں تھا اور اس نے اسامہ بن لادن کو مارنے کے اپنے مقصد کو پہلے ہی حاصل کر لیا تھا جو کہ نائن الیون حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ افغانستان کو مستقبل میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکنے کا مقصد بھی حاصل کر لیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ”میں ان غلطیوں کو نہیں دہرائوں گا جو ہم نے ماضی میں کی ہیں ، ایک ایسے تنازع کو دوگنا کرنے کے لیے جو امریکہ کے قومی مفادات میں نہیں ہے۔ وہ غلطیاں ہیں جنہیں ہم دہرا نہیں سکتے جب ہمارے دنیا بھر میں اہم مفادات ہوں اور امریکہ انہیںنظر انداز کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا ، "۔انہوں نے کہا کہ "افغانستان کے سیاسی رہنما اپنے لوگوں کی بھلائی کے لیے اکٹھے ہونے سے قاصر تھے ،انہوں نے اپنی تقریر میں یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے افغانستان کے صدراشرف غنی کو طالبان سے مذاکرات کا کہاتھا تاہم وہ بضد تھے کہ افغان فوج طالبان کا مقابلہ کرسکتی ہے تاہم ایسا نہیں ہوا اور اشرف غنی ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

مزید پڑھیں:  ملائیشین وزیراعظم انورابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات، اہم امور زیربحث