Peaceful Afghanistan crucial to ECO success Imran Khan

وزیراعظم کا سعودی عرب میں سفارتخانے کی پاکستانیوں سے بدسلوکی پرعملہ واپس بلانے کا اعلان

ویب ڈیسک(اسلام آباد): میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں ایک ارب ڈالر آنے پر مبارک باد دیتا ہوں، پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ ماضی میں کسی نے برآمدات میں اضافے کے لیے کسی نے زور ہی نہیں دیا، ایکسپورٹ نہ بڑھنے اور ڈالر کی کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا تھا، ہم گزشتہ 30 سال میں 20 دفعہ آئی ایم ایف کے پاس جاچکے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم سےکم رکھناضروری ہے، جب تک ملکی برامدات میں اضافہ نہیں ہوتا ہمیں ترسیلات زر سے ہمیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنا ہوگا، پچھلے سال ریکارڈ ترسیلات زر آئی ہیں اور تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کی بہتری کے لئے بینکوں کا کردار قابل ستائش ہے،ہمارے بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرض دینے کی عادت نہیں، بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرض دینے کیلئے اپنے عملے کو تربیت دینا ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وجہ سے ہماری معیشت کا پہیہ چل رہا ہے، سمدنر پار مزدوری کرنے والے پاکستانی اپنی قومی شناخت پر بڑا فخر کرتے ہیں،یہ لوگ ہمارے لئے بہت خاص لوگ ہیں، ہم انہیں نوکریاں نہیں دے سکتے اور اسی وجہ سے وہ بیرون ملک کئی کئی سال اپنے گھر والوں سے دور رہ کر خون پسینہ ایک کرکے پیسے کماتے ہیں۔ یہ محنت کش دن میں 12 ، 12 گھنٹے کام کرتے ہیں اور پیسے بچا کر پاکستان میں اپنے گھر والوں کو بھیجتے ہیں ، ان ہی پیسوں سے آج پاکستان چل رہا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے سفارت خانے ان پاکستانیوں کی اس طرح حوصلہ افزائی نہیں کرتی جو کہ ان کا حق ہے۔ میں سفارت خانوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ان کا سب سے اہم فرض ان پاکستانیوں کا دھیان رکھنا ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی احتجاج: مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بندکردیئے گئے
مزید پڑھیں:  عراق سے اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ،2فوجی ہلاک،24زخمی

وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے نے ہمارے محنت کشوں کو جو سہولیات فراہم کرنا تھی وہ نہیں کیں، مجھے یہ بھی خبر ملی ہے کہ سفارت خانے کا عملہ محنت کشوں کی مدد کے نجائے ان سے پیسے لیتا رہا ہے۔ اس حوالے سے پوری تحقیقات کرائی ہے جب کہ وہاں تعینات سفیر کے خلاف بھی تحقیقات کرارہا ہوں، وہاں تعینات عملے کو واپس بلایا جارہا ہے، تحقیقات میں جو بھی ذمہ دار ثابت ہوا ان سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ہم انہیں مثال بنائیں گے۔