فیصل کریم کنڈی

اداروں کواپنی حدودمیں رہ کر کام کرناہوگا،فیصل کریم کنڈی

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملک کی بہتری کے لئے تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ، میں نہیں سمجھتا کہ اداروں کا آپس میں ٹکرا ئو ہونا چاہیے۔
لاہور میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا۔پاکستان کو نظریہ ضرورت کے تحت نہیں چلایا جاسکتا، 9مئی والے حکومتیں میں آئیں گے، وزیراعلی بنیں گے تو یہ سوالیہ نشان ہے، عدالتیں 9مئی والوں کو سزائیں دیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں 18 ویں اور 19 ویں ترمیم کا کریڈٹ پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، میں 5 سال ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی رہا ہوں، کسی نے مجھے لکھی ہوئی تقریر نہیں بھیجی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے کبھی کسی نے فون یا میسج نہیں بھیجا کہ آپ نے پارلیمنٹ کو کیسے چلانا ہے، مجھے نہیں پتہ تقاریر کس کے پاس آتی ہیں اور کہاں لکھی جاتی ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکانٹ سے متنازع ٹویٹ ہوا، یہ کہتے ہیں ہم نے ٹویٹ نہیں کیا، کل تک ٹویٹ موجود تھا، یہ اتنے نالائق ہیں ان کو یہ نہیں پتہ کہ کس کو ٹویٹر ہینڈل استعمال کرنے کیلئے دیا ہے۔
پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ آج یہ کہتے ہیں چیئرمین نیب کا انتخاب مک مکا پر کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب کس نے کیا تھا؟ جو ان کو سیٹیں جتوائے وہ اچھا اور جو نہ جتوائے وہ برا ہے؟ آپ کو باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا، اب وہ وقت چلا گیا جب آپ کسی کے کندھوں اور بیساکھیوں پر آتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو نظریہ ضرورت کے تحت نہیں چلایا جاسکتا، 9مئی والے حکومتیں میں آئیں گے، وزیراعلی بنیں گے تو یہ سوالیہ نشان ہے، عدالتیں 9مئی والوں کو سزائیں دیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ میں فارم 45والا گورنر ہوں جس کو فارم 47پر اعتراض ہے عدالتیں اور فورم حاضر ہیں، اپنے ثبوت کے ساتھ جائیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جس پر چیزیں ٹھیک ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس 5 گھنتے تاخیر سے شروع، وزیراعلیٰ غیر حاضر ڈکلیئر