بھارتی انتخابات

بھارتی انتخابات میں مودی کودھچکا،بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک: بھارتی انتخابات میں مودی کو بڑا دھچکا ، بی جے پی اتحاد این ڈی اے بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا۔
لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے بعد گنتی کا عمل جاری ہے جس کے مطابق انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے24جماعتی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے بھاری اکثریت سے جیت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
لوک سبھا کی 543نشستوں کے نتائج سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا اور سرویز ایجنسیز کے ایگزٹ پول غلط ثابت ہوگئے اور بی جے پی اتحاد این ڈی اے بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی سربراہی میں 24جماعتی اتحاد این ڈی اے کو 294نشستوں پر برتری حاصل ہے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی 234 سیٹیں شامل ہیں۔
بی جے پی نے انتخابی نعرہ اب کی بار 400پار لگایا تھا تاہم اب دائیں بازو کی جماعتوں کو 300 کا ہندسہ بھی عبور کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔
بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری سرکاری نتائج کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی 85نشستیں جیت چکی اور 154میں برتری حاصل ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کو موجودہ انتخابات میں 50 سے زائد نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑا اور 2019کے انتخابات میں بی جے پی نے لوک سبھا کی 303 نشستیں جیتی تھیں۔
دوسری جانب کانگریس کی سربراہی میں 24جماعتی اتحاد انڈیا 231نشستوں پرآگے ہے۔
کانگریس اب تک 39 نشستوں پر کامیاب ہوچکی اور اسے 60 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔
سماج وادی پارٹی 38اور آل انڈیا ترنمول کانگریس 29 نشستوں پر آگے ہے۔
کانگریس اتحاد نے بی جے پی کے گڑھ سمجھے جانے والی ریاست اتر پردیش میں اپ سیٹ کردیا اور 80میں سے 44نشستوں پر برتری حاصل کرلی جن میں 38 پر سماج وادی پارٹی اور 6 پر کانگریس آگے ہے جبکہ بی جے پی 32 سیٹوں پر آگے ہے۔
543 نشستوں کے ایوان میں حکومت سازی کیلئے 272 کا ہندسہ درکار ہے تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کو اب تک کے نتائج کے مطابق سادہ اکثریت حاصل ہے اور حکمران جماعت کے ہی مسلسل تیسری بار اقتدار میں آنے کا امکان ہے۔
بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اتحاد کی جانب سے بھاری اکثریت نہ ملنے پر اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور 4 سالوں کے دوران سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا ہاؤس سے میں نکل رہاتھا، یہ تصویر میری ہے،پختون یار خان کا پیغام