شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی کے عملے کا دھرنا جاری، وی سی کو خط ارسال

ویب ڈیسک: شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور کے تدریسی و غیر تدریسی عملے کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔
اس دوران فیکلٹی ، کلاس تھری و فور ملازمین کی جانب سے وائس چانسلر ڈاکٹر صفیہ احمد کو خط لکھا گیا۔
احتجاج کرتے ملازمین کے خط میں لکھا گیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے ساتھ ہر موقع پر زیادتی کی گئی۔ یونیورسٹی ملازمین کو بقایاجات سمیت 35فیصدایڈہاک ریلیف الاونس2023 سے محروم رکھا گیا ہے۔
ملازمین نے مزید تحریر کیا ہے کہ 15فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس 2022 بقایاجات بھی تاحال ادا نہیں کی گئیں۔
انہوں نے خط میں مطالبہ کیا کہ مہنگائی کی تناسب سے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور اس کے ساتھ پٹرول کی قیمتوں کے حساب سے کنونس الاونس دیا جائے۔
شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی کے عملے کی جانب سے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کو بنے 20سال ہو گئے تاہم سٹاف پروموشن کا طریقہ کار تاحال وضع نہیں کیا گیا۔
ملازمین نے اپنےتمام تر مطالبات خط میں تحریر کر کے وی سی کو ارسال کر دیئے۔ اس کے ساتھ مطالبات کی منظوری کیلئے دو دن کی ڈیڈلائن بھی دیدی۔
خط میں ملازمین نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر کسی بھی سرکاری آفسر کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت نہیں دی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  اسلام آباد:پاک فوج کو گرفتاری اور لاٹھی چارج کےاختیارات مل گئے