صوبائی محکمہ صحت کا افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: صوبائی محکمہ صحت میں سرکاری گاڑیوں کی بندربانٹ کے انکشاف نے تہلکہ مچا دیا۔ اس پر محکمہ کی جانب سے فوری کارروائی کرتے ہوئے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمکہ صحت کا ایک افسر بیک وقت تین تین گاڑیاں استعمال کر رہا ہے۔ ان کی دیکھا دیکھی محکمہ کے کپیوٹراپیٹرز اور اسسٹنٹس بھی میدان میں کود پڑے اور اس سہولت سے مستفید ہونے لگے۔
اس دستاویز کے منظر عام پر آتے ہی محکمہ صحت خیبر پختونخوا حرکت میں ا گئی۔ محکمہ کی جانب سے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔
دستاویز میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ای پی آئی ڈائریکٹر ڈاکٹر عارف کے بیک وقت تین گاڑیاں زیر استعمال ہیں، ان میں ایک ریوو، ایکسیوز اور ایک ٹویوٹا ہائی لکس شامل ہیں۔
محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں ڈاکٹر مشتاق کو ای پی ائی ون ڈبل کیبن، ڈاکٹرعدنان تاج کو اے اے9299 کلٹس، ایڈیشنل ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر سراج محمد کو اے اے 2099 سوزوکی سویفٹ سمیت پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹراکرام اللہ کو بھی گاڑی کی واپسی کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈاکٙرسعیدہ بی بی، ڈی ڈی ایچ او مردان ڈاکٹراکرام خان ، محکمہ صحت کے کمپیوٹر آپریٹرز عل خان ، جمال اور زرولی اورع اسسٹنٹ شاکر بھی سرکاری گاڑی اور فیول کے مزے لینے والوں میں شامل ہیں۔
صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے تمام متعلقہ افراد کو فوری طور پر گاڑیاں واپس محکمہ صحت کے ٹرانسپورٹ پول میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  پی تی آئی احتجاج، جڑواں شہروں کو ملانے والے راستے تیسرے روز بھِی بند