ٹرینیں پبلک پرائیویٹ

22ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: پاکستان ریلوے کی جانب سے 22ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کر لیاگیا۔
چیف ایگزیکٹیو پاکستان ریلوے عامر علی بلوچ کی زیر صدارت اجلاس میں مسافروں کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور ریلوے آمدن میں استحکام کے لیے ٹرینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق پاک بزنس، بولان میل، تھل، سکھر ایکسپریس، ماروی، چمن اور ہزارہ ایکسپریس بھی نجی شراکت داری سے چلیں گی۔
قراقرم، کراچی، عوام ایکسپریس، گرین لائن، مہر، چناب، سمن سرکار اور موہن جو دڑو پسنجر ٹرین بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ شالیمار، بہاالدین زکریا، کوہاٹ، مہران، اٹک، جنڈ اور راولپنڈی پسنجر ٹرین بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی۔
چیف ایگزیکٹیو پاکستان ریلوے عامر علی بلوچ کا کہنا ہے کہ ریلوے اپنے مسافروں کو بہترین سہولیات دینا چاہتا ہے اسی لیے ٹرینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی احتجاج :خیبرپختونخوا سے بھی فوجی دستے اسلام آباد روانہ