غیرملکیوں کیلئے سپیشل سکیورٹی یونٹ

خیبرپختونخوامیں غیرملکیوں کیلئے سپیشل سکیورٹی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت اجلاس میں خیبر پختونخوا میں کام کرنے والے چینی باشندوں اوردیگر غیر ملکیوں کیلئے سپیشل سیکورٹی یونٹ قائم کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت اجلاس میں کراچی میں چینی انجینئرز کے قافلے پر دہشتگرد حملے کے تناظر میں خیبرپختونخوا میں کام کرنے والے چینی باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کی سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے علاوہ متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کی شرکت نے شرکت کی جبکہ متعلقہ کمشنرز اور آر پی اوز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے ۔
اجلاس میں صوبے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غوروخوص اور اہم فیصلے کئے گئے ۔
متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو صوبے میں کام کرنے والے چینی باشندوں کے لیے سکیورٹی انتظامات، مسائل اور درپیش چیلنجز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 24ایسے منصوبے ہیں جن پر چینی باشندے کام کررہے ہیں، جن کی سکیورٹی کے لئے اسپیشل سکیورٹی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے لئے مجموعی طور پر 8578 سکیورٹی اہلکار تعینات ہیںجبکہ چینی باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے لئے فارن سکیورٹی ڈیش بورڈ بھی مکمل طور پر فعال ہے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبے میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی صوبائی حکومت کے لئے انتہائی اہم ہے سردار علی امین گنڈاپور اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں غیر ملکیوں کے تحفظ میں غفلت یا کوتاہی ناقابل برداشت ہے، تمام متعلقہ حکام اس سلسلے میں اپنے فرائض کی بطریق احسن انجام دہی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ چینی باشندوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کے نظام کو مزید بہتر کیا جائے، متعلقہ کمشنرز، آر پی اوز اور اسپیشل سکیورٹی یونٹ چینی باشندوں کی سکیورٹی انتظامات سے متعلق ہر ہفتے دو دفعہ اجلاس منعقد کریں اور اس سلسلے میں ہفتہ وار سکیورٹی آڈٹ کرکے اس کے نتیجے میں سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ان اجلاسوں کی رپورٹس آئی جی پی، چیف سیکرٹری اور سی ایم آفس کو بھیجی جائیں، چینی باشندوں کی نقل و حرکت کے لئے روڈ کلئیرنس اور دیگر حفاظتی اقدامات کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ غیر ملکی باشندوں کی این او سیز کی تصدیق کے لئے موٹرویز پر چیک پوسٹیں قائم کی جائیں، صوبے میں چینی باشندوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے ماہانہ اجلاس منعقد کروں گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت بھی صوبے میں اہم ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئرز کی سکیورٹی کے لئے بلٹ بروف گاڑیوں کی فراہمی کے لئے وسائل فراہم کرے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے متعلقہ حکام کو مراسلہ ارسال کیا جائے۔
اجلاس میں چینی باشندوں کی سکیورٹی کے لئے درکار گاڑیوں کی فوری خریداری جبکہ ضرورت پڑنے پر ان کی نقل و حرکت کے لئے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر سمیت کرائے پر ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔
وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے کی ترقی میں چین کے تعاون کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ملک اور صوبے میں اہم ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں چینی انجینئرز کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت یہاں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئرز کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اس سلسلے میں چینی باشندوں کو مکمل تعاون فراہم کی جائے گی ۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس 5 گھنتے تاخیر سے شروع، وزیراعلیٰ غیر حاضر ڈکلیئر