ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری

ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری پرمبنی ہوناچاہیے،جے شنکر

ویب ڈیسک: شنگھائی تعاون تنظیم کے 23 ویں سربراہی کانفرنس میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنگر نے پاکستان کو اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری پرمبنی ہونا چاہیے،دہشت گردی سمیت لیحدگی پسندی اورانتہا پسندی کیخلاف ایماندارانہ گفتگو کی جائے۔
بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم ایک ایسے وقت میں مل رہےہیں جب دنیا بھر میں حالات پیچیدہ ہیں۔ دوبڑے تنازعات دنیا کو گھیرے ہوئے ہیں، جن کےعالمی اثرات مختلف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 نے ترقی پذیرممالک کو سخت نقصان پہنچایا، اس دوران قرض کا بوجھ ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔
جے شنکر کا کہنا تھا کہ دنیا پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں پیچھے ہے، ہمیں ایماندارانہ گفتگو کی ضرورت ہے، تاکہ سب کو اصل حقائق کا پتہ چل سکے، دنیا کثیرقطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری پرمبنی ہونا چاہیے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت نے اس صدارت کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی مکمل حمایت فراہم کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او کے تین بنیادی چیلنجز تھے، جن مین دہشت گردی،علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی، اہداف کے حصول کیلئے ایماندارانہ گفتگو ہونی چاہئے۔
بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر اعتماد کی کمی یا تعاون ناکافی ہے، اگردوستی میں کمی اور اچھی ہمسائیگی کہیں ناپید ہے، تو یہ خود پرغور کرنے کی وجوہات اور اسباب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو تسلیم کرنا چاہیے، حقیقی شراکت داری بنائی جائے یکطرفہ ایجنڈوں پر کام نہیں بنتا۔
جے شنکر کا کہنا تھا کہ دنیا پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں پیچھے ہے، ہمیں ایماندارانہ گفتگو کی ضرورت ہے، تاکہ سب کو اصل حقائق کا پتہ چل سکے، دنیا کثیرقطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری پرمبنی ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:  عمران خان کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ ، صحت مند قرار