Supreme court SC1121111111111111111 2

سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کر دی گئی

ویب ڈیسک (اسلام آباد): سپریم کورٹ میں کے پی ملازمین ریٹارمنٹ عمر بڑھانے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار، عدالت نے کے پی حکومت کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا، پشاور ہائیکورٹ نے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے متعلق صوبائی حکومت کا قانون کالعدم قرار دیا تھا، سپریم کورٹ نے معاملہ دوبارہ فیصلہ کے لیے پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا، پشاور ہائیکورٹ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ کرے، وکیل سرکاری ملازمین کے مطابق سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کر دی گئی، 25 سال کی سروس پر ریٹائرمنٹ کا قانون ختم کر دیا گیا، اسمبلی میں کسی کو سنے بغیر اور بنا بحث کیے بل پاس کیا گیا،

مزید پڑھیں:  دیرلوئر میں ٹریفک حادثہ کے دوران 8 افراد زخمی

چیف جسٹس نے کہا کہ چند سول سرونٹس کے تحفظات پر قانون تو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا، صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے، قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں، قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں بنتا، اگر کسی کو اسمبلی کی کاروائی پر اعتراض ہے تو اسمبلی میں جاکر شکایت کرے۔

مزید پڑھیں:  لاتعداد فوائد کا حامل پھل امرود مدافعتی نظام مضبوط کرے

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جب روٹی پک چکی تو یہ پوچھنا بے کار ہے کہ آٹا کہاں سے آیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی کہا کہ جب قانون پر گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا، قانون سازی میں کسی کا موقف سننے کا تصور نہیں ہے، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔