2 110

مشرقیات

حضرت عمر و بن عاص کا تعلق قریش کے قبیلے بنوسہم سے تھا ۔انہوںنے 8ہجری میں اسلام قبول کیا۔ نبی ۖ نے انہیں عمان کی طرف روانہ کیا اور ان کی تبلیغ سے وہاں کے حاکم حلقہ بگوش اسلام ہوگئے امیر المومنین عمر بن خطاب کے عہد خلافت میں مصر کے حاکم تھے۔ مصر کا ایک آدمی حضرت عمر بن خطاب کی خدمت میں حاضرہوا اور عرض کی: اے امیر المومنین ! میں ظلم سے آپ کی پناہ لینے آیا ہوں۔حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا:تم نے ایسے آدمی کی پناہ حاصل کی جو تمہیں پناہ دے سکتا ہے۔مصری بولا: میں نے حضرت عمر وبن عاص کے بیٹے کے ساتھ دوڑ میں مقابلہ کیا ،میں اس سے آگے بڑھ گیا تو مجھ کوڑے سے مارنے لگا اور کہنے لگا۔ میں شریف خاندا ن کا بیٹا ہوں۔ یہ شکوہ سن کر حضرت عمر نے مصر کے حاکم حضرت عمر وبن عاص کو خط لکھا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ تشریف لائیں۔ عمر و بن عاص اپنے بیٹے کیساتھ امیر المومنین کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوںنے پوچھا: مصری کدھر ہے ؟وہ سامنے آیا تو کہا : یہ کوڑا لے اورمار۔ امیرالمومنین کا حکم ملتے ہی مصری عمر وبن عاص کے بیٹے پر کوڑا برسانے لگا اور امیر المومنین کہتے جار ہے تھے ۔ شریف خاندان کے بیٹے کو مارو!حضرت انس کہتے ہیں : مصری نے عمرو بن عاص کے بیٹے کو کوڑے لگائے اور اللہ کی قسم ! بہت مارا اور ہم اس کی پٹائی چاہتے بھی تھے ۔ لیکن مصری برابر مار ے جارہا تھا۔حتیٰ کہ ہماری خواہش ہوئی کہ اب اس کی پٹائی بند ہوجائے۔ پھر حضرت عمر بن خطاب نے مصری سے فرمایا:کوڑا عمر و بن عاص کے بھی لگائو۔مصری نے عرض کی : اے امیرا لمومنین ! ان کے بیٹے نے میری پٹائی کی ہے اور میں نے اس سے قصاص لے لیا۔ پھر امیر المومنین عمر بن خطاب عمرو کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: تم نے لوگوں کو کب سے غلام بنا رکھا ہے جبکہ ان کی مائوں نے انہیں آزاد جنا تھا؟عمر و بن عاص نے عرض کی ۔اے امیر المومنین ! مجھے اس معاملے کی کچھ بھی خبر نہیں اور نہ یہ میرے پاس شکایت لے کر آیا تھا ۔ (حیاةالصحابہ)
حضرت معروف کرخی کے ماموں شہر کے حاکم تھے۔ ایک روز اس حاکم کا گزر ایک جنگل سے ہوا جہاں حضرت معروف کرخی بیٹھے روٹی کھا رہے تھے اور ایک کتا بھی ساتھ ہی بیٹھا تھا۔ حاکم شہر نے دیکھا کہ حضرت معروف کرخی ایک لقمہ اپنے منہ میںڈالتے ہیں اور ایک لقمہ اس کتے کے منہ میں ڈالتے ہیں۔ آپ کے ماموں نے دیکھ کر کہا کہ تمہیں شرم نہیں آتی کہ ایک کتے کے ساتھ بیٹھ کر روٹی کھا رہے ہو؟ آپ نے فرمایا کہ میں شرم ہی کے سبب سے تو اسے روٹی کھلا رہا ہوں۔ پھر آپ نے سر اٹھایا اور ایک پرندے کو جو ہوامیںاڑ رہا تھا آواز دی۔ وہ پرندہ حکم پاتے ہی نیچے اتر آیا اور آپ کے ہاتھ پر آبیٹھا۔ لیکن اپنے پر سے اپنا منہ اور اپنی آنکھیں چھپالیں۔ حضرت معروف کرخی نے فرمایا کہ دیکھ لو: جو شخص خدا تعالیٰ سے شرم رکھتا ہے ہر چیز اس سے شرم رکھتی ہے۔ آپ کے ماموں نے یہ شان دیکھی تو بڑے شرمندہ ہوئے (تذکرة الاولیا 331)

مزید پڑھیں:  ڈیڑھ اینٹ کی مسجد