نیٹو کی دھمکی

روس کو عسکری حرکت مہنگی پڑے گی، نیٹو کی دھمکی

ویب ڈیسک: شمالی اوقیانوس کے ممالک کے اتحاد (نیٹو) کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے یوکرائن کے حوالے سے روس کے ارادوں سے خبردار کیا ہے۔

لیٹویا میں نیٹو فورسز کا دورہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روس کے ارادوں کے حوالے سے کوئی واضح چیز موجود نہیں البتہ رواں سال دوسری مرتبہ اس کی فورسز غیر معمولی طور پر اکٹھی ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھاری عسکری ساز و سامان، ڈرون طیارے، برقی حربی نظام اور ہزاروں فوجی دیکھ رہے ہیں جو لڑائی کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ مغربی ممالک جن میں امریکا سرفہرست ہے گذشتہ دنوں کے دوران میں ایک سے زیادہ مرتبہ اس اندیشے کا اظہار کر چکا ہے کہ ماسکو یوکرائن کے اندر فوجی مداخلت کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ادھر ماسکو نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ماسکو نے نیٹو اتحاد کو کشیدگی پھیلانے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔

مزید پڑھیں:  دولت مشترکہ سیکرٹری جنرل 28جولائی کو پاکستان کادورہ کرینگی

دوسری جانب یوکرائن ایک سے زیادہ بار نیٹو اتحادیوں سے مطالبہ کر چکا ہے کہ روس کو اس کی اراضی پر حملے سے روکنے کے لیے تیزی سے حرکت میں آئیں۔

کیوو نے باور کرایا کہ ماسکو پلک جھپکنے میں حملہ شروع کر سکتا ہے۔ یوکرائن کے ویزر خارجہ دمترو کولیبا نے انٹرنیٹ کے ذریعے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روس پر روک لگانے کے واسطے ابھی حرکت میں آنا بہتر ہے نہ کہ بعد میں۔ انہوں نے روس پر الزام عائد کیا کہ اس نے سرحد پر ، جزیرہ نما قرم میں اور یوکرائن کے مشرق میں علاحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 1.15 لاکھ فوجی اکٹھا کر لیے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 40کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

یاد رہے کہ روس اور یوکرائن کے تعلقات 2014ء سے وقفے وقفے سے کشیدگی کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ یوکرائن کی ماسکو نواز علاحدگی پسندوں کے ساتھ جنگ ہے۔