حرام پیسہ کی دعوت

حرام پیسہ والے کی دعوت قبول کرنا

سوال: ایک شخص سودی لین دین کرتا ہے اور رشوت لیتا ہے، اس شخص کی دعوت میں شرکت کرنے کا کیا حکم ہے؟


جواب: سودی لین دین کرنے والا اور رشوت خور آدمی کا اگر حلال مال، حرام مال سے الگ ہو، لیکن دعوت قبول کرنے والے کو علم نہیں کہ وہ کس مال سے دعوت کر رہا ہے، حرام مال سے یا حلال مال سے، تو ایسی صورت میں جو مال غالب ہو گا ، اسی کا اعتبار ہوگا۔ اب اگر حلال مال غالب ہو تو دعوت قبول کرے، اور اگر حرام مال غالب ہو ، تو دعوت قبول کرنا جائز نہیں۔ اگر حلال و حرام مال مخلوط ہو ، تو حلال مال کے بقدر اس دعوت کو قبول کرنا جائز ہے۔
اگر خود دعوت کرنے والا صراحت کے ساتھ کہہ دے کہ یہ دعوت حلال مال سے ہے ، تو اس کے قول کا اعتبار کر کے اس دعوت کو قبول کیا جا سکتا ہے۔ (فتاویٰ تاتارخانیہ، کتاب الکراھیة، ١٨/١٧٥)