مشرقیات

سیانوں کا قول ہے کہ دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں محاورہ پچھلے زمانے کا ہے سوچا جا سکتا ہے کہ اگر اچھے زمانے میں دیواروں کے کان ہوا کرتے ہوں گے تو اب تو دیواریں دیکھنے بھی لگی ہوں گی بالکل ٹھیک ہے آج کل کی دیواریں نہ صرف دیکھنے لگی ہیں بلکہ وہ بولنے بھی لگی ہیں اور ساری روداد دوسروں کو با آسانی بتانے اور دکھانے بھی لگی ہیں۔ مرد کو نجانے شباب کی علامت اور داد عیش کا کھلاڑی کیوں سمجھا جاتا ہے اور مردوں کوبس یہی کردار ہی کیوں لبھاتا ہے۔ یہی مرد ہر بار فاعل نہیں مفعول بھی بن جاتا ہے مگر مرد ہی کہلاتا ہے البتہ اس کے افعال بدلیں تو اطوار بھی بدل جاتے ہیں بات چلی تو دیواروں کے کان ہونے کے دیواروں کے کان چھوٹے ہوتے ہیں یا بڑے کسی نے نہیں بتایا چونکہ اب دیواریں ترقی کر گئی ہیں اور مزید خصوصیات کی حامل ہیں اس لئے کان چھوٹے ہونے یا بڑا ہونا اب مسئلہ نہیں اب ان دیواروں سے کچھ چھپانا مسئلہ ہے ۔ کیمرے کی آنکھ اب ہر صاحب کیمرہ کی ایسی جاسوسی کرنے لگی ہے کہ خیال ہی نہیں رہتا کیمرہ ہیک کرنے کی بات نہیں ہو رہی اس کیمرے کی بات ہو رہی ہے جس سے آپ اپنے ہاتھ سے کوئی یادگار منظر فلما رہے ہوتے ہیں جس سے فوراً اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ صاحب کیمرہ ان ہیں یا آئوٹ کس موڈ میں کہاں پر کس کے ساتھ ہیں کچھ ساتھی کا ساتھ اگر چھپا کر بھی فلمائیں تو لیک ہو کر سرعام آجاتا ہے ۔اس کیمرے کی آنکھ نے تو بڑے بڑوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا لوگوں کے لئے فون کال ٹیپ کرنے اور سننا تعجب خیز تھا یہاں کیمرے نے حقائق ہی عریاں کر دیئے کیمرے کی آنکھ کو احتیاط سے استعمال نہ کریں تو یہ آپ کی سٹیٹس تک کو آشکار کر دیتا ہے پچھلی سیلفی میں آپ نے کیا پہنا تھا آپ کا لباس کیسا تھا آپ بچوں کے ہمراہ کہیں گئے تو آپ کے بچوں نے لباس کس قسم کا پہنا تھا ان کا انداز دیہاتی اور مڈل کلاسئے کا تھا یا برگر فیملی کے لگ رہے تھے۔ آپ کے مشاغل کیا تھے اور اس میں کیا تبدیلی آئی وغیرہ وغیرہ دیکھا آپ نے آپ کی شیئر کردہ تصاویر سے کس طرح آپ طشت ازبام ہوتے ہیں احتیاط کریں اپنی نجی اور خاندانی طرز زندگی کا چرچا نہ کریں نہیں تو کئی قباحتیں ہوں گی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اپنی خوشحال ازدواجی زندگی بچوں کی کامیابیوں مال و دولت اور مہنگی شاپنگ اچھے کھانا کھانے اچھے ہوٹلوں میں جانے سمیت کسی بھی چیز کی تشہیر نہ کریں ‘ سوحاسدین ہوتے ہیں خاص طور آپ کی تصاویر کا غلط استعمال ہوسکتا ہے آپ کی ذاتی ‘ پروفیشنل اور ازدواجی زندگی متاثر ہو سکتی ہے ۔ اس لئے سب کچھ آشکار نہ کیجئے رازداری برتئے بالکل اسی طرح جیسے امتحانی ہال میں داخل ہو کر سپرنٹنڈنٹ نے طلبہ کونصیحت کی کہ ”بچیہ پردہ خہ شے دے” یعنی نقل چھپا کر کرو۔

مزید پڑھیں:  حکومتی عملداری کا سوال؟