مشرقیات

انسان معاشرتی حیوان کہلاتا ہے مل جل کر رہنا اور ایک دوسرے کے دکھ درد کو سمجھنا اور پھراپنے تجربات دوسروں سے بانٹنا دوسروں کے تجربات سے سیکھتا ہے دوراندیشی آتی ہی تجربات سے ہے مشاہدہ اور کھوج انسان کو ہوشیار اور محتاط بناتی ہے آج کل ہر کوئی زمانے کو کوستا دکھائی دیتا ہے زمانے کوکوسا جاتا ہے زمانہ خراب ہے کیا زمانہ آگیا وغیرہ وغیرہ لیکن کبھی ہم یہ نہیں سوچتے کہ زمانہ تو بالکل بھی نہیں بدلا صبح کو سورج نکلنا شام کو ڈھلنا رات سورج چاند ستارے سبھی اپنے پرانے مدار میں ہیں اور ان کی خصوصیت و خاصیت میں ذرا تبدیلی نہیں آئی پھر زمانہ کیسے بدلا سب کچھ تو برسوں اور صدیوں پہلے کے معمولات ہیں اور زمانہ ہے کون زمانے کو برا کہنے کی ممانعت ہے اس لئے کہ زمانہ اور زمانے کا مالک اور اس سارے نظام کو چلانے والا کوئی اور نہیں ہم سب کا خالق و مالک ہے زمانہ بالکل بھی نہیں بدلا ہم بدل گئے ہیںاور ہم دوش زمانے کو دیتے ہیں زمانے کا کیا قصورزمانہ تو محترم ہے اتنا محترم کہ مالک کائنات نے بھی زمانے کی قسم کھائی ہے والعصر!قسم کھا کے مالک نے ہمیں خبردار بھی کیا ہے کہ انسان خسارے میں ہے صرف وہ خسارے میں نہیں جنہوں نے نیک اعمال کئے اور صبر و حق کے ساتھ رہے مگر آج ہم زمانے کو برا کہتے ہیں زمانے سے گلے شکوے کرتے ہیں یہ نہیں سوچتے یہ نہیں دیکھتے کہ زمانے کا کوئی قصور نہیں قصور وار ہم ہیں کہ ہم نے اپنا آپ بھلا دیا ہے نہ ہمارا معاشرہ وہی رہا نہ ہی ہم وہی رہے جب ہم بدلے تو پھرمعاشرہ بدلا اقدار بدلے اعمال بدلے سب کچھ بدل گیا زمانہ آج بھی وہی ہے ہم بدل گئے ہیں جو اچھا لگتا ہے جسے ہم اچھا کہتے ہیں ہمارے کام اور عمل اس کا الٹ ہو تو حالات کیسے ٹھیک ہوں گے اپنے آپ کو ٹھیک کریں سکون چاہئے تو سادگی اور رحم دلی اپنائیں صلہ رحمی کا بھولا سبق یاد کریں والدین کو سوشل میڈیا پر ترجیح دیا کریں اولاد کے لئے وقت نکالیں ان کے ساتھ بیٹھیں ان کی باتیں سنیں ان کے خیالات جانیں ان کی سوچ ان کے الفاظ اور خیالات سن کر ان کا ذہن پڑھنے کی کوشش کریںان کا چہرہ دیکھ کر ان کا ذہن پڑھ لیں ان کی آنکھوں میں چھپے سوال دیکھیں اور محبت محسوس کریں اپنے جذبات ان کے ساتھ بانٹیں ایک دوسرے کو سمجھیں تو زمانہ لاکھ بدل جائے ہمارے لئے کچھ نہیں بدلے گا آج کی سہولتیں آج کی خوراک آج کی تعیشات پہلے زمانے کے اقدار کا ساتھ ہو تو زندگی آسانی سے گزرے گی ورنہ جیسے گزر رہی ہے ویسے ہی گزرے گی صبر و شکر کا سبق بھلا دیا جائے تو اور سخت گزرے گی مزید پریشانیوں کا سامنا ہو گا خود کو بدلیں زمانے کو دوش نہ دیں پھر دیکھئے گا کہ زمانہ تو اچھا آیا ہے برا ہر گز نہیں۔

مزید پڑھیں:  مشرق وسطیٰ کا آتش فشاں