ذیشان ضمیر

تنگدستی کے باعث کرکٹ چھوڑنےکا فیصلہ کرلیا تھا، ذیشان ضمیر

اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے ذیشان ضمیر حالات اور تنگدستی کو شکست دے کر پی سی بی پاتھ ویزپروگرام کا حصہ بن گئے ہیں۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 2022 میں تباہ کن باؤنسر سے کراچی کنگز کے کپتان اور عالمی رینکنگ میں سرفہرست وائیٹ بال بیٹر بابراعظم کوپویلین کی راہ دکھانے والے فاسٹ باؤلر دوستوں سے اُدھار جوتے مانگ کر کرکٹ کھیلتے رہے ہیں۔

کراچی میں رہائش پذیر ذیشان ضمیر کا کہنا ہے کہ والدہ کی علالت کے باعث وہ کرکٹ چھوڑ کر واپس خیبرپختوانخوا جانا جاتے تھے مگر مقامی کوچ نے مالی معاونت کرکے انھیں کرکٹ جاری رکھنے کی درخواست کی۔

فاسٹ باؤلر کے والد کراچی کی نجی کمپنی میں ڈرائیور کی حیثیت سے ملازمت کرتے ہیں ۔ پی سی بی پاتھ ویز پروگرام ان جیسےباصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کو مالی معاونت اور غیرملکی کوچز کی زیرنگرانی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  چوتھا ٹی 20:نیوزی لینڈنے پاکستان کو 4رنز سے شکست دیدی

نوجوان فاسٹ باؤلر کا کہنا ہے کہ انہیں زندگی میں کئی ایسے لوگ بھی ملے جنہوں نے ان کی حوصلہ شکنی کی مگر وہ ثابت قدم رہے اور بالآخر آج وہ پی سی بی پاتھ ویز پروگرام کا حصہ بن ہیں۔پی سی بی پاتھ ویز پروگرام باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے ایک مکمل پیکج ہے، جو انہیں پرسکون انداز سے اپنی تمام تر توجہ کرکٹ پر مرکوز رکھنے میں معاونت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے پیٹ کمنز ان کے پسندیدہ باؤلر ہیں تاہم وہ ٹو ڈبلیوز کی طرح دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

ذیشان ضمیر نے گزشتہ سال دبئی میں کھیلے گئے اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ میں تباہ کن باؤلنگ کی بدولت تین میچز میں 11 وکٹیں حاصل کی تھیں، جس میں بھارت انڈر19 کے خلاف میچ میں پانچ وکٹیں بھی شامل تھیں۔انہوں نے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ 2022 کے پانچ میچز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

مزید پڑھیں:  ویسٹ انڈیز کیخلاف کھلاڑی پلان کے مطابق نہ کھیل سکے، ہیڈ کوچ

رواں سال پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ باؤلر دوسرے ہی میچ میں انجری کا شکار ہوکر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے تاہم اس ٹورنامنٹ میں ان کا واحد شکار پاکستان کے کپتان بابراعظم تھے۔

ذیشان ضمیر کا کہنا ہے کہ بابراعظم کی وکٹ حاصل کرنا ان کا خواب تھا۔ میچ کے بعد بابراعظم ان کے پاس آئے اور باؤلنگ کی تعریف کرتے ہوئے محنت جاری رکھنے کی ہدایت کی۔