دورہ نیدرلینڈز، نوجوان فاسٹ بائولرز کا اصل امتحان

پاکستان کرکٹ ٹیم دورہ نیدرلینڈز کیلئے روانہ ہو چکی ہے، جس کے بعد قومی کرکٹ ٹیم نے متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کھیلنے ہے جہاں دوسرے میچوں کی اہمیت تو اپنی جگہ برقرار ہے مگر اٹھائیس اگست کو پاکستان اور بھارت کے بڑے ٹاکرے کا اس حوالے سے کچھ زیادہ ہی ذکر کیا جا رہا ہے، قومی ٹیم میں پاکستان فاسٹ بائولنگ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے فاسٹ بائولر شاہین شاہ آفریدی بھی شامل ہیں گو کہ وہ اپنی اپنے گھٹنے کی انجری سے مکمل طور پر نجات نہیں پا سکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ دو ڈاکٹرز بھی ٹیم کے ساتھ گئے ہیں جو اس دوران ان کے گھٹنے کی انجری کا جائزہ لیتے رہیں گے اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ شاہین شاہ آفریدی نیدرلینڈز کیخلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز کے دوران ان ایکشن نظر آئیں گے

اس بات کا اظہار پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم روانگی سے قبل پریس کانفرنس میں بھی کر چکے ہیں ان کے مطابق شاہین شاہ آفریدی پر ورک لوڈ کم کر رہے ہیں تاکہ وہ مکمل طور پر فٹ ہو کر ایشیا کپ جیسے اہم ٹورنامنٹ کیلئے ٹیم کو دستیاب ہو، دورہ نیدرلینڈز کیلئے حسن علی پہلے ہی ڈراپ ہو چکے ہیں جس کے بعد اب نیدرلینڈز کیخلاف سیریز میں نئے اور نوجوان فاسٹ بائولرز کیلئے دروازہ کھل چکا ہے ، نیدرلینڈز کی اگر کنڈیشنز کو دیکھا جائے تو وہ انگلینڈ کی کنڈیشنز سے زیادہ مختلف نہیں ہیں بلاشبہ ان نوجوان پاکستانی بائولرز کو ان سے مدد بھی ملے گی

مزید پڑھیں:  قومی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر بابراعظم جو ملنے کا امکان

فاسٹ بائولر جن میں حارث رئوف، شاہنواز دھانی، نسیم شاہ اور محمد وسیم شامل ہیں کے بارے میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ انہیں ان تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں بھرپور موقع ملے گا تاہم سب سے اہم سوال یہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کی غیر موجودگی میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم بائولنگ اٹیک کس سے اوپن کرائیں گے ، پہلے یہ کام شاہین شاہ آفریدی کرتے تھے اور بلاشبہ ان کی تیز رفتاری اور سوئنگ بائولنگ قومی کرکٹ ٹیم کو آغاز میں ہی مخالف ٹیم کو دبائو کا شکار کرنے میں مدد دیتی تھی مگر اب وہ نہیں ہیں حسن علی بھی ڈراپ ہیں تو یہ سوال واقعی اہم ہے کہ یہ کام کون کریگا، 2019 کے ورلڈ کپ کے بعد سے شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ کبھی حسن علی، کبھی محمد حسنین، محمد عامر اور عثمان شنواری کو آزمایا گیا ، اگر قریب ترین میچوں میں دیکھا جائے تو شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ حارث رئوف اور حسن علی کو مواقع دیئے گئے مگر بدقسمتی سے دونوں توقعات پر پورا نہیں اتر سکے اور دونوں کا ہی اکانومی ریٹ برا رہا ہے اور یہ یہی بات کپتان بابر اعظم کیلئے پریشان کن بن سکتی ہے

مزید پڑھیں:  بابر اعظم کو ایک بار پھر کپتان قومی ٹیم بنائے جانے کا امکان

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بائولر محمد وسیم اور شاہنواز دھانی بلاشبہ بہت شاندار بائولرز ہیں لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ اگر ان میں سے کسی ایک اور نئی گیند دی جاتی ہے تو وہ کیسی کارکردگی دکھاتا ہے ان کے ساتھ حارث رئوف کیلئے بھی یہ دورہ نیدرلینڈز بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہاں نظر یہی آتا ہے کہ انہیں بھرپور موقع دیا جائے گا اور اگر وہ ماضی کی طرح ناکامی سے دوچار ہوئے تو پھر ان کا مستقبل بھی حسن علی جیسا ہی دکھائی دے رہا ہے، اگر دیکھا جائے تو دورہ نیدرلینڈز دراصل نوجوان فاسٹ بائولرز کیلئے اصل امتحان ہوگا جنہیں شاہین آفریدی کی عدم موجودگی میں ثابت کرنا ہے کہ وہ کسی سے کم نہیں ہیں، نیدرلینڈز سخت جان حریف تو نہیں ہے مگر اپنے ہوم گرائونڈ پر اور بالخصوص اپنی ہوم کنڈیشنز پر یہ ٹیم شاندار کارکردگی دکھانے کی تمام صلاحیتیں رکھتی ہے لہٰذا بابر اعظم کو ایک جانب کمزور مڈل آرڈر پر توجہ دینے کی ضرورت ہو گی تو دوسری جانب شاہین اور حسن کی غیر موجودگی میں نئے فاسٹ بائولرز کیساتھ جیت کی کوشش کرنا ہو گی۔