باپ کی اجازت کے بغیر مال خرچ کرنا

باپ کی اجازت کے بغیر مال خرچ کرنا

سوال:باپ کے مال سے چپکے سے کچھ لینا جائز ہے یا ناجائز ہے؟

جواب: بیٹے کے بالغ ہونے کے بعد(جبکہ بیٹا کمانے کے قابل ہو،معذور نہ ہو) اس کے اخراجات شرعاً والد کے ذمے نہیں ہیں خود اسی پر لازم ہے کہ اپنی ضروریات کے لئے تگ و دو کرے، اور جو مال باپ کا ہے جب تک باپ زندہ ہے باپ ہی اس کا مالک اور مختار ہے اس کی مرضی کے بغیر اس کے مال سے بغیر پوچھے کچھ لینا جائز نہیں یہ چوری شمار ہوگی، البتہ عرف کے مطابق جتنا لینے کا اس کی طرف صراحۃً یا دلالۃً اجازت ہو صرف اس قدر لینا جائز ہے۔