نکاح کا گواہ بہرا ہو تو نکاح کا حکم

نکاح کا گواہ بہرا ہو تو نکاح کا حکم

سوال: نکاح بغیر گواہوں کی موجودگی کے نہیں ہوتا اور کم ازکم دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں گواہ ہونے چاہئیں تو اگر گواہوں میں ایک مرد بہرا ہو اور ایک مرد سنتا ہو تو پھر ایسے دو گواہوں کی موجودگی میں کیا گیا نکاح درست ہوگا؟

جواب: نکاح کے صحیح ہونے کے لئے نکاح کے گواہوں کا عاقدین کے ایجاب و قبول کو ایک ساتھ سننا شرط ہے لہٰذا اگر ایک گواہ نے ایجاب و قبول کو سنا اور دوسرے نے نہیں سنا یا ایک گواہ بہرا ہو جس کی بنا پر وہ ازخود عاقدین کے کلام کو نہ سن سکے خواہ کوئی دوسرا اس کے کان میں زور سے بول کر اسے بتائے تو اس کی گواہی کا اعتبار نہ ہوگا اور پھر یہ نکاح منعقد شمار نہ ہوگا۔
(المحیط البرھانی جلد4صفحہ37،الھندیہ جلد اول صفحہ268)