پردہ کی اہمیت

پردہ کی اہمیت

حضرت عبداللہ بن مکتوم رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام کے گھر تشریف لائے یہ آنکھوں سے نابینہ تھے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر آنے کیلئے کہا۔سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا چھپنے کی بجائے کھڑی رہیں تو نبی علیہ السلام نے انہیں فرمایا کہ تم پردہ کر لو انہوں نے عرض کیاکہ اے اللہ کے نبی! یہ تو نابینا ہیں،آپ نے فرمایا کہ اگر یہ نابینا ہیں تو تم تو نابینا نہیں ہو۔ آپ بتائیے کہ جب ام المؤمنین کو اللہ کہ محبوب یہ فرماتے ہیں تو پھر آج کی عورت کیا سوچ سکتی ہے۔ اس لئے مردوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ عورتوں سے پردے میں رہیں،یہ دونوں کی ذمہ داری ہے اور اس میں دونوں کا فائدہ ہے۔
عورت کی ہر وقت یہ کوشش ہونی چاہئے کہ وہ غیر محرم کی نگاہوں سے دور رہے،بچی رہے،اس کو غیر محرم کی نگاہیں نہ سمجھے بلکہ شیطان کی نگاہیں سمجھے۔ممکن ہے کہ یہ باتیں سن کر مردوں کو غصہ آئے،مگر اللہ کرے کہ غصہ آ جائے اور وہ غیر محرم پر ایسی ہوس کی نگاہیں ڈالنا چھوڑ دیں۔ اس لئے کہ گزرنے والی کسی نہ کسی کی بیٹی ہوتی ہے،کسی کی بہن ہوتی ہے اور کسی کی ماں ہوتی ہے،اگر تم اس پر غلط نظریں ڈال رہے ہو تو کل تمہاری عورتوں پر بھی کوئی ایسی ہی نظریں ڈالے گا،اس لئے شریعت نے پہلے قدم کی اہمیت ہی بہت زیادہ بیان کی اور پردہ کا اہتمام کروایا۔(سکونِ دل)

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ کے احکامات نظر انداز، ٹانک میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری