پشاور، داعش خراسان کے دو مبینہ خودکش حملہ آور گرفتار، تفتیش شروع

ویب ڈیسک: پشاور کے مضافاتی علاقے متنی سے داعش خراسان کے دو مبینہ خودکش حملہ آور گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے ایس پی سی ٹی ڈی نجم الحسنین کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگرد مولانا فضل الرحمان اور ایمل ولی پر خودکش دھماکے کی تیاری کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگردوں نے افغانستان کے علاقہ پکتیا سے ٹریننگ حاصل کی اور جے یو آئی مرکز کی ریکی بھی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار مبینہ خودکش بمباروں سے خودکش جیکٹس سمیت 3 دستی بم اور داعش کے پمفلٹ برآمد ہوئَے ہیں۔
ایس پی سی ٹی ڈی نجم الحسنین کے مطابق کچھ عرصے سے سیاسی جماعت کے رہنماؤں کو دھمکیاں مل رہی تھیں، اس حوالے سے متنی میں خودکش حملہ آور اور ان کے سہولت کار کو خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئَے بتایا کہ اب کی بار دہشتگردوں نے مولانا فضل الرحمان اور ایمل ولی کو ہدف بنایا تھا۔ گرفتار دہشتگردوں کے موبائل سے جے یو آئی مرکز کی ویڈیوز اور نقشے برآمد ہوئے ہیں اس بنیاد پر بات واضح ہو گئی۔
نجم الحسنین نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ 10مختلف مکاتب فکر کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی کالعدم داعش ملوث ہے، ورسک روڈ سڑک کنارے بم نصب کرنیوالے دہشتگرد کی شناخت مکمل ہوچکی ہے، ان کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  سوات، شجرکاری مہم کے دوران 10 ہزار پودے لگائے جائیگے