بس اک تیری کمی تھی

ملک کے دوسرے حصوں کی طرح صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی مہنگائی کی صورتحال جس طرح عوام پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے اس میں جہاں اشیائے خوردو نوش کے تاجروں ،دکانداروں کیساتھ ساتھ نانبائیوں، دودھ فروشوں، سبزی فروشوں اور قصابوں کی من مانیاں شامل ہیں، اسی طرح ٹرانسپورٹ مالکان کی جانب سے تیل قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں فوری اضافہ کر دیا جاتا ہے لیکن قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں عوام کیلئے کرایوں میں کمی کے حوالے سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جاتا، اب عوام پر مہنگائی مسلط کرنے والوں کی صفوں میں ایک اور طبقے کا اضافہ تشوشناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے اور وہ ہے مچھلی فروخت کرنے والوں کی جانب سے آئے روز مچھلی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ، سردی کے موسم میں مچھلی کا استعمال ویسے بھی بڑھ جاتا ہے اور خبروں کے مطابق اس وقت شہر بھر میں دکانوں کے علاوہ ہتھ ریڑھیوں پر بھی نہ صرف مہنگے داموں مچھلی فروخت کی جا رہی ہے ،بلکہ ان کی وجہ سے گندگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، مستزاد یہ کہ باسی مچھلی کھلے عام فروخت کر کے عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے، اس صورتحال کے تدارک کی کوئی کوشش ابھی تک سامنے نہیں آئی اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس پر توجہ کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:  یقین نہیں آتا