پاکستان ہاکی ،غیر معمولی واپسی

موسموں کی مناسبت سے ہمیں اپنے کالموں کو ڈھالتے رہنا پڑتاہے وطن عزیز میںجس طرح کا ماحول ہوتاہے ہمارا قلم بھی اسی ماحول کو محسوس کرتے ہوئے قوم کے جذبات کی نمائندگی کرتاہے۔ پاکستان میں خوشی کے شادیانے بجیں تو ہم رونے دھونے نہیںبیٹھ جاتے بلکہ ہم بھی ان خوشیوں میں شریک ہوجاتے ہیںاسی طرح جب قومی سوگ منارہی ہواور اپنے پیاروں کو یاد کرکے افسردہ ہوتو ہمارا افسردہ ہونا فطرتی بات ہے، اس سارے خوشی اور غم کے کھیل میں ہم اپنے فرائض سے کبھی غافل نہیں ہوتے ۔ابھی کل کی بات ہے کہ پاکستانی سائندانوں کی نصف صدی کی محنت رنگ لے آئی میں نے اپنے کالم میں اس کی بھرپور خوشی منائی کہ پاکستان بھی چاند پر اپناپہلامشن بھیج چکاہے اوراب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ”آئی کیوب قمر” کامیابی سے چاند کے مدار میںداخل ہو چکاہے۔یہ مشن چاند کی تصاویر لے گا اور اسے پاکستان میں موجود ادارہ ”سپارکو” کو بھیجے گا۔سپارکو کے مطابق یہ مشن پانچ سے چھ دن تک تجرباتی مراحل میں رہے گا، یہ مشن تین سے چھ ماہ تک چاند کے مدار میں رہے گا۔چاند پر اس مشن پر جانے سے پاکستان کے طلباء کو بہت فائدہ ہوگااور مستقبل قریب میں اس سے کئی فائدہ اٹھائے جاسکتے ہیں۔
اسی کے ساتھ ساتھ ایک اور خوشی کی خبر ہم تک پہنچی ملائشیا ء میں ہونے والے 30وین سلطان ازلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں تقریباً تیرہ برس کی شبانہ روز محنت کے بعد پاکستان ہاکی ٹیم ایک بار پھر مضبوط ہوچکی ہے۔یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ اسی سال جنوری میں ہونے والے ہاکی کے سب سے بہت بڑے ٹورنامنٹ ہاکی اولمپکس میں پاکستان ہاکی ٹیم مسلسل تیسری دفعہ فیل ہوچکی ہے ۔ اسی سال ہاکی اولمپکس کے لئے ہونے والے کوالیفائینگ میچوں میں نیوزی لینڈ سے ہارکر اولمپکس سے بارہوچکاتھا ۔ اسی طرح ہاکی ورلڈکپ میں بھی پاکستان ٹیم کی نویں پوزیشن رہی یوں پاکستانی قوم ہاکی کی ٹیم سے تقریباً دل ہارچکے تھے۔ اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ جوکہ ہاکی کا ایک مشہور و معروف ٹورنامنٹ ہے پاکستان ہاکی ٹیم نے فائنل تک رسائی حاصل کرکے ملک و قوم کا سر ایک بار پھر فخر سے بلند کردیاہے۔اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں دنیا بھر کی چھ سے آٹھ ٹیمیں حصہ لیتی ہیں اب کی بار چھ ٹیمیں حصہ لیا اور بھارت سمیت برطانیہ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں اب کی بار حصہ نہیں لیا۔ اس سے پہلے 2011ء میں پاکستان ہاکی ٹیم فائنل میں پہنچی تھی اور گزشتہ ٹورنامنٹ میں پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کرکے کانسی کا تمغہ جیتاتھا۔ماضی میں پاکستان تین دفعہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکاہے ۔ 1983ء سے جب سے ازلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ شروع ہوا پاکستان 1985 ، 2005 اور 2022میں تیسری پوزیشن پر رہا۔ 1983، 1987، 1991، 1994 ، 2004 اور 2011 میں رنر اپ رہااور 1999، 2000اور 2003 ء میں پاکستان ہاکی ٹیم نے ازلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ جیت کر چمپین کہلائے۔
یہ ٹورنامنٹ سب سے زیادہ دفعہ آسٹریلیا نے دس دفعہ جیتا۔ جرمنی ، برطانیہ اور نیوزی لینڈ نے دو دفع کامیابی حاصل کی تاہم میزبان ملک ملائشیاء کی ہاکی ٹیم صرف ایک دفعہ 2022میں ہی یہ اعزاز حاصل کرسکی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت یہ ٹورنامنٹ چار دفعہ جیت چکاہے اور 2010میں موسم کی خرابی کی وجہ سے برابر کا شریک رہا۔کرونا وبا کی وجہ سے 2020اور 2021میں یہ ٹورنامنٹ نہ کروایا گیا۔ اب کی بار بھارت کی ہاکی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے رہی حالانکہ پچھلے دو سالوں سے مارچ کے مہینے میں ہوتارہا یہ ٹورنامنٹ انتظامیہ نے بھار ت کی ٹیم کی مصروفیت کی وجہ سے اب کی بار ایک ماہ کی تاخیر سے کیااور مارچ کی بجائے اپریل میں کیا تاہم پھر بھی بھارت کی ہاکی ٹیم حصہ نہیں لیا۔ پاکستان کی ہاکی ٹیم نے بہت اچھا کھیل پیش کیا اور پورے ٹورنامنٹ کے پول میچوں میں ناقابل شکست رہے پاکستان ہاکی ٹیم نے تین میچ جیتے اور دو ڈراہوئے اور فائنل میں بھی اسی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقرروقت میں2-2گول سے برابر رہاتاہم پنلٹی سٹروکس میں جاپان نے یہ میچ جیت کر فاتح قرار پایا ۔ پاکستان بہت اچھے کھیل کے بعد ساتویں دفعہ رنر اپ ہونے کا اعزاز حاصل کرلیااور ساتویں دفعہ سلور میڈل لینے میں کامیاب ہوسکی۔ یہ جاپان کی ازلان شاہ ہاکی کپ میں پہلی دفعہ کامیابی ہے اور انہوں نے بھی پاکستان کی طرح خوب محنت کی ہے۔ فائنل میچ کا مین آف دا میچ پاکستان ہاکی ٹیم کے رانا وحید اشرف کو دیا گیا۔ حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ کرکٹ کی طرح ہاکی ٹیم پر بھی خرچ کرے اور ان کے دن بہ دن بہتر ہوتے معیار کو نہ صرف برقرار رکھا جائے بلکہ آنے والے مقابلوں کے لئے پوری طرح تیار رہے۔میں پوری قوم کی طرف سے بہترین کھیل پیش کرنے پر پاکستانی ہاکی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتاہوں امید ہے اگلے کسی ٹورنامنٹ میں کامیابی بھی نصیب ہوگی۔

مزید پڑھیں:  دو ملائوں میں مرغی حرام