خیبر، قبائلی مشران اور عوام نے فاٹا انضمام یوم سیاہ کے طور پر منایا

ویب ڈیسک: ضلع خِیبر میں قبائلی مشران نے فاٹا انضمام یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ اس موقع پر اہالیان علاقہ بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔
ضلع کے تاریخی مقام باب خیبر پر 31 مئی کے حوالے سے قبائلی مشران نے کہا کہ 2018 کو غیر آئینی طریقے سے قبائل کا صوبہ میں انضمام کیا گیا تھا۔
انہوں نے ہاتھوں پر کالی پٹیاں بھی باندھ رکھِ تھیں جبکہ ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھائے تھے۔
قبائلی مشران نے کہا کہ 31 مئی 2018 کو فاٹا کا خیبرپختونخوا میں غیر آئینی انضمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے باب خیبر کے مقام پر احتجاجا پاک افغان شاہراہ بند کی۔
انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ قبائلیوں سے پوچھا نہ ان کی اس حوالے سے رائے لی اور انضمام کر دیا گیا۔ 31 مئی 2018 کا دن قبائلی عوام کے لئے یوم سیاہ کا دن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کا انضمام کر کے قبائلی رسم و رواج کو پامال کیا گیا۔ انضمام کے بعد پولیس و عدالتی نظام قبائلی علاقوں میں بری طرح ناکام ہوا۔
قبائلی مشران نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے ریسورس پر قبضہ جاری ہے۔ انہوں نے عہد کیا کہ انضمام کی واپسی تک قبائلی مشران کی جدوجہد جاری رہے گی۔

مزید پڑھیں:  جعلی حکومت جے شنکرکے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا کررہی ہے ، بیرسٹرسیف