شخصیت پرست سیاست ؟

سابق گورنر ،سابق سپیکر سرحد اسمبلی اور ایک اہم سیاسی رہنماء بیرسٹر مسعود کوثر کے اس دعوے کیساتھ اتفاق نہیں کیا جا سکتا کہ پاکستان پیپلز پارٹی شخصیت پرست کی بجائے نظریہ پرست پارٹی ہے، بدقسمتی سے اس وقت ملک میں جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں ان میں ما سوائے ایک سیاسی مذہبی جماعت کے باقی کسی بھی پارٹی پر” نظریہ پرست سیاست ”کے موید ہونے کا دعویٰ نہیں کیا جا سکتا،اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاسی اقتدار کے حوالے سے پیپلز پارٹی دیگر جماعتوں کے مقابلے میں زیادہ خوبیوں کی مالک ہے اور اس نے ہمیشہ عوامی حقوق کیلئے مقابلتاً زیادہ توانا آواز بلندکی اور کردار ادا کیا، تاہم شخصیت پرستی اس کا بھی وتیرہ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں حقیقی عوامی جمہوریت کا بول بالا ہو سکا ہے نہ ہی پارٹیاں اس قسم کی سیاست سے جان چھڑا سکتی ہیں، جہاں تک محولہ مذہبی سیاسی جماعت کا تعلق ہے وہ اگرچہ دیگر جماعتوں کی طرح موروثی سیاست کا شکار تو یقینا نہیں ہے البتہ ایم ایم اے دور سے آج تک اس مذہبی سیاسی جماعت کے اندر بھی موروثیت کا ایک اور طرح سے نفاذ ہو چکا ہے اور اس کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے مختلف ایوانوںمیں ”بھرتی” کیلئے اندھا بانٹے ریوڑیاں کے اصول کو اپنا لیا ہے،یوں کوئی بھی سیاسی جماعت حقیقی جمہوریت کے اصولوں پر چلتی نظر نہیں آتی اور یہی ملک میں جمہوریت کے پنپنے میں رکاوٹ ہے۔

مزید پڑھیں:  دو ملائوں میں مرغی حرام