وفاقی بجٹ

تاجروں نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا

ویب ڈیسک: ملک بھر کے تاجروں نے آئندہ مالی سال کے لئے پیش کردہ وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔
بجٹ پرردعمل دیتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کوئی مثبت بات نہیں، انڈسٹری کو ریلیف نہیں ملا، حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں حالیہ کمی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس میں نمایاں کمی ہونی چاہیے، شرح سود چودہ، پندرہ فیصد پر ہونا چاہیے، ریئل اسٹیٹ پر ٹیکسوں سے یہ کاروبار تباہ ہوگیا، نان فائلر کا تصور نہیں ہونا چاہیے سب کو فائلر ہونا چاہیے، ٹیکس نیٹ میں نئے لوگوں کو لایا جائے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔
صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ ہمیں حیرانی ہے کہ ٹیکس کا ہدف کیسے اکٹھا ہوگا، ہمیں فنانشل ایمرجنسی ڈکلیئر کرنی چاہیے، ہماری تجویز ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے شئیر کو کم کیا جائے، اگلے چند ماہ میں ہمیں 27 ارب ڈالر قرض دینا ہے، یہ کیسے دیں گے، تنحواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں اضافہ اچھی بات ہے، سیمنٹ پر ٹیکس بڑھانے سے ریئل سٹیٹ سیکٹر مزید متاثر ہوگا، یہ بجٹ ملاجلا ہے، تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حتمی ردعمل دیں گے۔
صدر فیصل آباد آف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈاکٹر خرم طارق نیکا کہنا تھا آج کا بجٹ الفاظ اور اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ ہے، بجٹ کو جان بوجھ کر غیر واضح رکھا گیا ہے،حکومت نے نہیں بتایا کہ ایکسپورٹرز کے 245 ارب کے ری فنڈز کب واپس کریں گے، حکومت نے بہت خوفناک بجٹ بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے، 12 سینٹ فی یونٹ دینے کا وعدہ وفا نہیں ہوا، مزدور کی کم از کم اجرت پر ایکسپورٹ سیکٹر عملدرآمد کر رہا ہے،حکومت نے کاروبار کو مزید کم کرنے کی چھوٹ دے دی ہے۔
صدر ملتان چیمبر اف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں راشد اقبال کا کہنا تھا کہ بجٹ تقریر میں سب اچھی باتیں کی گئیں مگر پراپرٹی بہت زیادہ ٹیکسز لگائے گئے ہیں، جس سے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، میڈیسن ، کاپیوں ، کتابوں سمیت متعدد اشیا پر سیلز ٹیکس لگنے سے قیمتیں بڑھ جائیں گی، انرجی سیکٹر میں اصلاحات کیلئے کچھ نہیں بتایا گیا ہے، ایکسپورٹ پرٹیکس لگانا عجیب بات ہے۔
سینئر نائب صدر بلوچستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آغا خلجی نے کہا ہے کہ وفاق نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا، بجٹ 2023۔24 میں تنخواہوں میں اضافہ خوش آئندہ ہے، بجٹ میں بلوچستان کو نظر کرنا ظلم کیمترادف ہے، ایسا لگتا ہے کہ بلوچستان کا کوئی مالک نہیں، ہمیں بجٹ میں کوئی رعایت نہیں دی گئی، ہمیں بھیک نہیں روزگار دیا جائے ، بارڈر بند ہونے سے قتل وغارت عام ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں:  راستے بند کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، مشتاق احمد خان