انتخابات کا مطالبہ

شاہد خاقان عباسی نے انتخابات کا مطالبہ کر دیا

شاہد خاقان عباسی نے انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔ حکومت مینڈیٹ نہ رکھتی ہو تو ازسرنو الیکشن کے علاوہ اور کوئی حل باقی نہیں بچتا۔
ویب ڈیسک: شاہد خاقان عباسی نے انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت مینڈیٹ نہ رکھتی ہو تو ازسرنو الیکشن کے علاوہ اور کوئی حل باقی نہیں بچتا۔
انہوں نے ملک بھر میں نئَے مالی سال کے دوران لاگو ہونے والے ٹیکسز کے حوالے سے کہا کہ کوئی بھی 50 فیصد ٹیکس نہیں دے گا۔ اب ٹیکسز برداشت سے باہر ہو گئے ہیں۔ لوگ نوکریاں چھوڑ جائیں گے لیکن ٹیکس نہیں دینگے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کیا حکومت نے ٹیکس بیس بڑھانے کی کوشش کی؟ اس کے باوجود سارے کا سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا، کوئی بھی یہ ٹیکسز برداشت نہیں کر سکتا۔
سابق لیگی رہنما نے کہا کہ 50 کی بجائَے اگر 15 فیصد ٹیکس ریٹ رکھیں گے تو لوگ دیں گے۔ انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ برآمدات پر مزید ٹیکس لگایا جا رہا ہے حالانکہ بجلی، گیس اور زمین پہلے ہی سب سے مہنگی ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت 50 فیصد ٹیکس نیٹ میں آتی ہے، کیا وہ ٹیکس دیتے ہیں؟ حکومتی بدانتظامی کے سبب پچھلے سال 7 ہزار بجلی کا بل 17 ہزار تک جا پہنچا۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ان ٹیکسز سے کمپنیوں میں موجود اچھے منیجرز ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ آج ملک اور اداروں میں تفریق ہے، ملک اس طرح نہیں چلا کرتے ۔

مزید پڑھیں:  قطر میں پاک افغان حکام ملاقات، دوطرفہ و علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال