فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی سے متعلق پی ٹی اے کو 5 بولیاں موصول

پاکستان ٹیلی کمیو نیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک میں 5 جی کی نیلامی کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی جانب سے پانچ بولیاں موصول ہوئی ہیں، رواں مالی سال میں یہ عمل مکمل ہونے کی امید بھی ظاہر کی جا رہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈسٹری سے وابستہ کمپنیوں نے نیلامی کے وقت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کیا یہ 5جی نیلامی کا صحیح وقت ہے؟
ٹیلی کام ریگولیٹر کی جانب سے جاری بیان میں اعلان کیا گیا تھا انہیں نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز کی نیلامی کے لیے 5 عالمی کنسلٹنٹس ایتھا کنسلٹنگ لمیٹڈ، ڈیٹیکان کنسلٹنگ ایف زیڈ ایل ایل سی، فرنٹیئر اکنامکس لمیٹڈ، کوم کونسلٹ (پرائیوٹ) لمیٹڈ اور نیشنل اکنامک ریسرچ ایسوسی ایٹس کی جانب سے ٹیکنیکل اور مالیاتی بولیاں موصول ہوئی ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بتایا کہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے قوانین کے مطابق ان بولیوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے حال ہی میں قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشنز کو بتایا کہ 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی زیر غور ہے اور مارچ 2025 تک ہونے کا امکان ہے۔
تاہم یہ عمل حکومت کے اندر اہم اختلافات کی زد میں ہے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) میں موجود چند حکام ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے کم ریٹس پر اضافی اسپیکٹرم جاری رکھنے کی حمایت کر رہےہیں۔
وزارت خزانہ نے نیلامی کی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان مضبوط مسابقت کو فروغ دینے پر زور دیا ہے، اس نیلامی کے عمل کی نگرانی وزیر خزانہ کی سربراہی میں مشاورتی کمیٹی کرے گی۔
انڈسٹری لیڈرز کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی بنیاد کافی حد تک پھیل چکی ہے، ملک کو ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کا سامنا ہے، جہاں بجلی کی بندش کے باعث ٹیلی کام اور موبائل ڈیٹا سروسز معطل ہیں، جبکہ حالیہ انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز میں دشواری کے ساتھ ساتھ چند سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی نے ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کے مستقبل پر گہرے شکوک و شبہات پیدا کردیے ہیں۔
جاز کے چیف ایگزیکٹو افسر عامر ابراہیم ملک میں 5 جی کے بھرپور ناقد رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ابھی تک موجودہ 4 جی کی سروسز کی صلاحیت سے پوری طرح فائدہ اٹھانا ہے، حالیہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے عامر ابراہیم نے کہاکہ صارفین 5 جی کو تیز تر انٹرنیٹ کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ حکومت اسے ایک منافع بخش نیلامی کے طور پر دیکھتی ہے، تاہم ٹیلی کام آپریٹرز اسے اس طرح نہیں دیکھتے ہیں، جو کہ نئی ٹیکنالوجی کے فوائد اور عملیت پر سوال اٹھا رہا ہے۔
ملک کے تمام بڑے موبائل آپریٹرز بشول زونگ، جاز، ٹیلی نار اور یوفون نے کامیابی کے ساتھ 5 جی کے ٹرائلز مکمل کرلیے ہیں، فی الحال 274 میگاہرٹز اسپیکٹرم کا استعمال کر رہے ہیں، تاہم، تجارتی 5 جی متعارف کرانے کے لیے اضافی 300 میگا ہرٹرز اسپیکٹرم کی نیلامی درکار ہوگی۔

مزید پڑھیں:  انسانی جسم میں داخل ہوکر علاج کرنے والے نینو بوٹس ایجاد