جسٹس فائز عیسیٰ ذہنی طور پر

جسٹس فائز عیسیٰ مجھے ذہنی طور پر ٹھیک نہیں لگتا، عمران خان

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مجھے ذہنی طورپر ٹھیک نہیں لگتا ۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کررہا ہے فائز عیسی جیسی حرکتیں کررہا ہے مجھے وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں لگتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ تین ایمپائرز اور تین کھلاڑی ہیں چوتھا ان کے ساتھ پی ڈی ایم ملی ہوئی ہے ان سب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔
عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسی توسیع کے مفاد میں پی ٹی آئی کو کرش کر رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی فیملی جماعتیں ہیں ان کے پارٹی الیکشن کو کوئی نہیں پوچھتا ہمارے تین پارٹی انتخابات کالعدم کر دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے میں یہ واضح کر دیا ہے چیف جسٹس نے پہلے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا اب یہ پی ٹی آئی کی نشستیں چھیننا شروع ہوگیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پتا ہے کہ جس دن الیکشن فراڈ کھلا اس پر آرٹیکل چھ لگے گا چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں دونوں کا مفاد توسیع میں ہے۔
عمران خان کے مطابق اگر چیف جسٹس بے قصور تھا تو پنڈی کے کمشنر کے بیان کے بعد اسے کیوں نہیں بلایا؟ چیف جسٹس راولپنڈی کے کمشنر کے اغوا پر بات نہیں کرتا کیونکہ اس کا نام بھی بیچ میں ہے بتایا جائے کس ملک میں کمشنر کو اغوا کیا جاتا ہے؟
چیف جسٹس نے ٹریبونلز کی بجائے الیکشن کمیشن کے امپائرز کا فیصلہ کروا دیا تاکہ دو تہائی اکثریت حکومت کو دی جا سکے، چیف جسٹس اب 63 اے کے پیچھے پڑ گیا ہے تاکہ فلور کراسنگ کو جائز قرار دیا جاسکے اور انہیں توسیع مل سکے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تھرڈ امپائر بھی توسیع چاہتا ہے اس کے لیے اسے پی ڈی ایم کی ضرورت ہے، ان لوگوں کو پاور میں رہنے کیلئے ایک دوسرے کی ضرورت ہے، اپنے اقتدار کے لیے یہ سپریم کورٹ قانون کی بالادستی اور جمہوریت ملک کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں اخلاقیات کا قتل ہو رہا ہے ادارے تباہ ہو چکے ہیں، انہوں نے ہمیں این او سی نہیں دینا مگر ہم احتجاج کریں گے اوراگر این او سی دیا بھی تو انہوں نے ہمیں شہر سے باہر بھیج دینا ہے اور 6 بجے کا وقت دے کر سڑکیں بلاک کر دینی ہیں، ہم اسلام آباد اور مینار پاکستان پر بھی احتجاج کریں گے، قوم کو اب پاکستان کے لیے باہر نکلنا پڑے گا، قوم اور نوجوانوں کو کہتا ہوں کہ اپنے ملک اور مستقبل کے لیے نکلیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 10لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، یہ اپنی ذات کے لیے ملک کو تباہ کر رہے ہیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا، کل ہم لیاقت باغ میں بھرپور احتجاج کریں گے۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردی روکنے کیلئے ورسک روڈ پر 52جدید کیمرے نصب