شمالی وزیرستان میں گیس کی دریافت

شمالی وزیرستان میں گیس کی دریافت،فنڈزکی منصفانہ تقسیم کیلئےصوبائی کمیشن قائم

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے شمالی وزیرستان میں دریافت شدہ پیٹرولیم اور گیس کے وسائل، رائلٹی کی مد میں ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم اور مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن قائم کردیا ۔
3 رکنی کمیشن میں وزیر اعلیٰ کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، ایم این اے مفتی مصباح الدین، ایم پی اے نیک محمد خان، ایم پی اے محمد اقبال شامل ہیں،وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا۔
دیگر ممبران میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاور خیبر پختونخوا، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پیٹرولیم اسلام آباد، ماڑی پیٹرولیم کمپنی اور ایس این جی پی ایل کے حکام، آر پی او بنوں اور نمائندہ 11کور شامل ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق کمشنر بنوں کمیشن کے ممبر اور کنونیئر ہونگے، کمیشن ان قدرتی وسائل کو ملک، علاقے اور مقامی آبادی کے بہتر مفاد میں استعمال کو یقینی کے لئے طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا۔
کمیشن مقامی آبادی، صوبائی و وفاقی حکومتیں اور دیگر شراکت دار اداروں کے درمیان مربوط رابطے کا کردار ادا کرے گا جبکہ حکومتی پالیسی کے مطابق مقامی آبادی کے جائز حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائے گا۔
اعلامیہ میں مزید کہاگیا ہے کہ کمیشن مقامی عمائدین کی مشاورت سے شیوا سے داود خیل تک گیس کی سپلائی کو یقینی بنائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک کے طور پر ضلعی اور تحصیل سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، ضلعی اور تحصیل کی سطح کی کمیٹیوں کا اعلامیہ عمائدین علاقہ اور منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
صوبائی مشترکہ کمیشن ضلعی اور تحصیل سطح کی کمیٹیوں کی مشاورت سے طویل المدتی معاہدوں کو حتمی شکل دے گا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پو نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت شمالی وزیرستان میں حالیہ دریافت شدہ قدرتی وسائل سے جڑے فوائد اور ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ اور عوامی امنگوں کے مطابق تقسیم یقینی بنائے گی ،اس مقصد کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن اور ضلعی و تحصیل سطح کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک ان قدرتی وسائل سے مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سہ درجاتی مشاورتی فریم ایسی طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا جسے علاقائی ترقی و استحکام اور مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی یقینی ہوسکے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے لئے پر عزم ہے۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ ضم اضلاع کو ترقی کے میدان میں دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے ایک جامع پلان پر عملدرآمد جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی 25اکتوبر تک راہداری ضمانت منظور