صوبہ میں فوجی آپریشنز سے امن

وفاق نے اپنا اختیار استعمال کیا، صوبہ میں فوجی آپریشنز سے امن نہیں آیا، گنڈاپور

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق نے اپنا اختیار استعمال کیا جس سے حالات مزید خراب ہوئے، ضروری نہیں کہ ہر اختیار کو استعمال کیا جائے، جو اختیار منفی طور پر استعمال کیا جائے، اس سے تباہی ہی آتی ہے۔ صوبہ میں فوجی آپریشنز سے امن نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوان نے مجھے جرگہ کا سربراہ بنایا جس پر مشکور ہوں، ہم نے پشتون امن جرگہ کے پر امن انعقاد کی ذمہ داری لی تھی، جرگہ کے اختتام پر 22 نکاتی اعلامیہ جاری ہوا ۔ یہ حالات 45 سال قبل دو سپر پاورز کی وجہ سے صوبے میں بنے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بتایا کہ روس کی جنگ کو جہاد قرار دے کر مجاہدین بنائے گئے لیکن جب دوبارہ امریکہ اس خطے میں آیا تو وہی مجاہدین دہشت گرد قرار دے دیئے گئے۔ مجاہدین سے دہشت گردوں تک کے عمل نے کئی مسائل کو جنم دیا ہے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے پرائی جنگ کا حصہ نہ بننے کی بات کی تھی، ضروری نہیں کہ پالیسی بنانے والے کی نیت پر شک کیا جائے کیونکہ قبائلی علاقہ میں فوج ایک پالیسی کے تحت آئی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومتوں نے ہی فوج کو یہاں پر آنے کا کہا ہے، صوبے میں جو بھی آپریشن ہوئے وہ حکومت کی اجازت سے ہوئے ہیں، لیکن صوبہ میں فوجی آپریشنز سے امن نہیں آیا، کیونکہ عوام کی تجاویز کو سامنے نہیں رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کا فرض ہے کہ عوام کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے اگلا لائحہ عمل بنائے ، قبائل نے پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں، اپنے گھر بار اور علاقے چھوڑے ہےں۔ بدقسمتی سے ان کے ساتھ کئے گئے وعدے ایسے پورے کئے گئے جیسے کوئی احسان کر رہے ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنہوں نے بھی اس ملک کے لئے اچھا سوچا وہ تاریخ میں ویسے ہی یاد کئے جاتے ہیں، اپنے حال سے ہی اپنا ماضی اور مستقبل خود بنا سکتے ہیں۔ نوجوانوں کے تحفظات کو ختم کریں گے۔

مزید پڑھیں:  ایس سی او سمٹ، ازبکستان کے وزیراعظم پاکستان پہنچ گئے